دامن میں توشہ خانہ کی گھڑیاں چھپائے آکسفورڈ کے چانسلر کا الیکشن لڑنے چلے ہیں، عظمیٰ بخاری

شائع August 29, 2024
عظمی بخاری ۔ فوٹو: اسکرین شاٹ
عظمی بخاری ۔ فوٹو: اسکرین شاٹ

وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری نے سابق وزیر اعظم عمران خان کے آکسفورڈ کے چانسلر کا الیکشن لڑنے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دامن میں توشہ خانہ کی گھڑیاں اور 90 ملین پاؤنڈز چھپائے آکسفورڈ کے چانسلر کا الیکشن لڑنے چلے ہیں۔

عظمی بخاری نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے بتایا کہ جو شخص پاکستان سے زیادہ مغرب کو جانتا تھا اس کومغربی میڈیا ’ڈس گریس‘ کا لقب دے رہا ہے، عمران خان کی کرپشن کی داستانیں 4 سال سے عالمی میڈیا کی زینت بن رہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹرانسپیرینسی انٹرنیشنل نے مسلسل دو مرتبہ عمران خان کے دور میں کرپشن انڈیکس اوپر جانے کی نشاندہی کی، دونوں میاں بیوی نے 45 ماہ وزیر اعظم اور خاتون اول کے عہدوں کو او ایل ایکس (olx) پر چڑھائے رکھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ 9 مئی کی ناکام بغاوت کے سنگین مقدمات زیر ٹرائل ہیں، بانی پی ٹی آئی کو آکسفورڈ یونیورسٹی کا نہیں بلکہ اڈیالہ جیل کے قیدیوں کا الیکشن لڑنا چاہیے۔

رہنما مسلم لیگ (ن) کے مطابق این آر او نہیں دوں گا معافی دے دیں جیسے بیانیے لیڈر نہیں گیدڑوں کے ہوتے ہیں، ہر ہفتے نئے بیانیے بنانے والا لیڈر نہیں بہروپیہ اور فراڈیہ ہوتا ہے۔

واضح رہے کہ 18 اگست کو چند روز قبل عمران خان نے آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے انتخاب لڑنے کے لیے درخواست جمع کرائی تھی، اس حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما زلفی بخاری کا ایکس پوسٹ میں کہنا تھا کہ عمران خان کی ہدایت پر آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے انتخاب 2024 کے لیے درخواست جمع کرادی ہے۔

زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ تاریخی مہم کے لیے ہمیں آپ سب کی ضرورت درکار ہوگی۔

آکسفورڈ یونیورسٹی کے مطابق موجودہ چانسلر کرس پیٹن کی جانب سے فروری 2024 میں تعلیمی سال 2023 اور 2024 میں اپنی ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد اب نئے چانسلر کے لیے انتخابات کے لیے درخواستیں موصول کی جا رہی ہیں۔

بعد ازاں سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی جانب سے آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کا انتخاب لڑنے کے لیے درخواست جمع کرنے کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ کو شکایات موصول ہونا شروع ہوگئی ہیں۔

برطانوی اخبار ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق یونیورسٹی کو موصول ہونے والی درخواستوں میں عمران خان کو آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے لیے نامناسب ترین امیدوار قرار دیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق یونی ورسٹی کو موصول ہونے والی ایک پٹیشن میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ کرپشن کیسز میں سزا یافتہ شخص کا آکسفورڈ یونیورسٹی جیسے بڑے تعلیمی ادارے کے چانسلر کا الیکشن لڑنا قابل قبول نہیں ہے۔

اخبار نے دعویٰ کیا کہ موصول ہونے والی بعض شکایات میں بانی پی ٹی آئی پر طالبان اور اسامہ بن لادن کی پرجوش حمایت کاالزام عائد کرتے ہوئے انہیں شدت پسند قرار دیا گیا ہے۔

ڈیلی میل کے مطابق عمران خان نے کئی مواقعوں پر طالبان کی حمایت اور ان کے شدت پسند ایجنڈے کا پرچار کیا۔

کارٹون

کارٹون : 4 اکتوبر 2024
کارٹون : 3 اکتوبر 2024