جولائی، اگست میں گاڑیوں کی فروخت 36 فیصد بڑھ گئی
پلانٹ کی بندش اور غیر یقینی معاشی اور سیاسی صورتحال کے باوجود کاروں، ہلکی کمرشل گاڑیوں (ایل سی ویز)، پک اپ اور جیپوں کی فروخت جولائی اور اگست کے دوران 36 فیصد بڑھ کر 17 ہزار 288 یونٹس تک پہنچ گئیں، جس کا حجم گزشتہ برس کی اسی مدت کے دوران 12 ہزار 671 رہا تھا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان آٹو موٹیو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پاما) کے جاری اعداد و شمار کے مطابق جولائی میں 8 ہزار 589 گاڑوں کی فروخت کے مقابلے میں اگست کے دوران یہ ایک فیصد معمولی اضافے کے بعد 8 ہزار 699 یونٹس رہی، تاہم سالانہ بنیادوں پر گاڑیوں کی فروخت 15 فیصد بڑھی۔
انڈس موٹر کمپنی نے پرزوں کی کمی کی وجہ سے 15 تا 22 جولائی اور 6 تا 8 اگست تک پیداواری سرگرمیوں کو معطل رکھی تھیں، تاہم اگست میں 2 ہزار 129 ٹویوٹا گاڑیاں فروخت ہوئیں، جو ماہانہ بنیادوں پر 28 فیصد اور سالانہ بنیادوں پر 38 فیصد اضافہ ہے۔
تاہم، یکم سے 23 اگست تک پلانٹ بند ہونے کی وجہ سے پاک سوزوکی موٹر کمپنی لمیٹڈ کی فروخت اگست میں ماہانہ بنیادوں پر 18 فیصد اور سالانہ بنیادوں پر 14 فیصد تنزلی کے بعد 3 ہزار 653 یونٹس رہ گئی۔
اگست کے دوران ہونڈا اٹلس کارز لمیٹڈ کی گاڑیوں کی فروخت ماہانہ بنیادوں پر 23 فیصد اور سالانہ بنیادوں پر 70 فیصد سالانہ اضافے کے ساتھ ایک ہزار 148 یونٹس تک پہنچ گئی۔
ہنڈائی نشاط موٹرز کی اسمبل کردہ گاڑیوں کی فروخت اگست میں 13 فیصد بڑھ کر 661 یونٹس تک پہنچ گئی تاہم سالانہ بنیادوں پر 15 فیصد تنزلی ہوئی۔
زیادہ قیمتوں کے باوجود موٹرسائیکلوں کی فروخت اگست میں بڑھ کر ایک لاکھ ایک ہزار 633 تک پہنچ گئی، جس کا حجم جولائی میں 82 ہزار 597 ریکارڈ کیا گیا تھا۔