• KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:48pm
  • LHR: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm
  • KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:48pm
  • LHR: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm

کابینہ ڈویژن کا توشہ خانہ میں موصول تحائف کی قیمتوں کا تخمینہ لگانے کا فیصلہ

شائع September 15, 2024
—فائل فوٹو: ڈان
—فائل فوٹو: ڈان

کابینہ ڈویژن نےتوشہ خانہ میں موصول تحائف کی قیمتوں کا تخمینہ لگانےکا فیصلہ کیا ہے اور اس کے لیے 30 ستمبر تک نجی تخمینہ کاروں سے بولیاں طلب کی گئیں ہیں۔

ڈان نیوز کے مطابق کابینہ ڈویژن نے توشہ خانہ میں موصول تحائف کی قیمتوں کے لیے بولیاں 30 ستمبر کو ہی کھولی جائیں گی۔

کابینہ ڈویژن کے مطابق توشہ خانہ میں موصول مختلف کٹیگریز کے تحائف کی قیمتوں کا تخمینہ لگایا جائے گا، زیورات ،گھڑیاں اورکارپٹس سمیت دیگر موصول تحائف کی قدر معلوم کی جائے گی جب کہ کابینہ ڈویژن کامیاب تخمینہ کاروں کے ساتھ معاہدہ کرے گا، کامیاب اپریزرز کو تحائف کے تخمینوں کے لیے چارجز ادا کیے جائیں گے۔

ریاست کی ملکیتی توشہ خانہ کے تحائف صرف سیاسی عہدیداروں، بیوروکریسی جس میں سویلین اور ملٹری دونوں اور اعلیٰ عدلیہ کے ججوں میں فروخت کے لیے دستیاب ہوتے ہیں لیکن اگر کوئی تحفہ خریداری سے رہ جائے تو وہ عوام میں فروخت کے لیے نیلام کیا جاتا ہے۔

سرکاری پالیسی کے مطابق ہر ملنے والے تحفے کے متعلق حکومت کو مطلع کرنا اور اسے توشہ خانے میں جمع کرانا لازمی ہے۔

سابق وزیر اعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو ملنے والے توشہ خانہ تحائف سے متعلق نیب کی تحقیقاتی رپورٹ میں اِن انمول تحائف کی درست قیمت جانچنے کا نظام ہی پاکستان میں موجود نہ ہونے کا انکشاف سامنے آیا تھا۔

نیب کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق جیمز اینڈ جیولری ٹریڈرز ایسوسی ایشن بھی قیمت کا اندازہ نہ لگا سکی، پاکستان منرل ڈویلپمنٹ کارپوریشن نے بھی کہا وہ قیمت نہیں بتا سکتے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ 3 ارب 16 کروڑ کے تحفے کی قیمت پاکستان میں ایک کروڑ 80 لاکھ لگائی گئی، نصف رقم 90 لاکھ ادا کر کے سابق وزیراعظم عمران خان اور بشریٰ بی بی نے رکھ لیا۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ایک بھی ادارہ سعودی شہزادے سے ملے گراف جیولری سیٹ کی قیمت نہ جان سکا، دبئی سے تخمینہ لگوانے پر پتا چلا کہ خزانے کو ایک ارب 57 کروڑ، 37 لاکھ کا نقصان پہنچا۔

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2024
کارٹون : 20 دسمبر 2024