تائیوانی کمپنی کا لبنان میں پھٹنے والے پیجرز سے اظہار لا تعلقی
تائیوانی کمپنی گولڈ اپولو کے بانی نے کہا ہے کہ ان کی کمپنی نے لبنان میں حالیہ دھماکے سے پھٹنے والے پیجرز نہیں بنائے۔
عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق کمپنی کے بانی سو چنگ کوانگ نے بدھ کو صحافیوں کو بتایا کہ تائیوان کے گولڈ اپولو نے وہ پیجرز نہیں بنائے جو منگل کو لبنان میں ہونے والے دھماکوں میں استعمال کیے گئے تھے۔
یاد رہے کہ منگل کو لبنان میں چھوٹی مواصلاتی ڈیوائسز پیجر پھٹنے سے 8 افراد شہید ہوگئے جبکہ ایرانی سفیر، حزب اللہ کے متعدد اراکین سمیت ڈھائی ہزار سے زائد افراد زخمی ہوگئے تھے۔
رائٹرز کے ذرائع کی جانب سے تجزیہ کیے گئے تباہ شدہ پیجرز کی تصاویر میں پیجرز کے پچھلے حصے پر ایک فارمیٹ اور اسٹیکرز دکھائی دیے جو گولڈ اپولو کے بنائے ہوئے پیجرز سے مطابقت رکھتے ہیں۔
تاہم سو چنگ کوانگ نے کہا کہ دھماکے میں استعمال ہونے والے پیجرز یورپ کی ایک کمپنی نے بنائے تھے جسے تائیوان کی فرم کے برانڈ کو استعمال کرنے کا حق حاصل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بی اے سی کنسلٹنگ کے ایف ٹی نامی کمپنی کے پاس اپنا برانڈ استعمال کرنے کا لائسنس ہے اور اس نے ایک دن پہلے ہی لبنان میں ہونے والے دھماکوں میں استعمال ہونے والے پیجرز کا ماڈل بنایا تھا۔
گولڈ اپولو نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ’حالیہ میڈیا رپورٹس میں AR-924 پیجر ماڈل کے بارے میں بات کی جارہی ہے، ہم واضح کرتے ہیں کہ یہ ماڈل بی اے سی کے ذریعے تیار اور فروخت کیا جاتا ہے‘۔