• KHI: Fajr 5:04am Sunrise 6:20am
  • LHR: Fajr 4:29am Sunrise 5:50am
  • ISB: Fajr 4:32am Sunrise 5:55am
  • KHI: Fajr 5:04am Sunrise 6:20am
  • LHR: Fajr 4:29am Sunrise 5:50am
  • ISB: Fajr 4:32am Sunrise 5:55am

ایران میں بھی قومی ترانے کی ’توہین‘، افغان سفارتخانے کے قائم مقام سربراہ کی طلبی

شائع September 20, 2024
— فائل فوٹو: رائٹرز
— فائل فوٹو: رائٹرز

ایران نے افغانستان کے سفارت خانے کے قائم مقام سربراہ کو یہ کہتے ہوئے طلب کیا کہ ایک افغان عہدیدار نے کھڑے نہ ہو کر ملک کے قومی ترانے کی توہین کی۔

پاکستان میں بھی چند روز قبل اسی طرح کا واقعہ پیش آیا تھا۔

قومی ترانے کے دوران کھڑا ہونا بہت سے ممالک میں احترام اور حب الوطنی کی ایک وسیع پیمانے پر استعمال ہونے والی علامت ہے۔ اسے اکثر قوم اور اس کی اقدار کا احترام کرنے کے طریقے کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔

17 ستمبر کو سوشل میڈیا پر پشاور میں رحمت اللعالمین کانفرنس کی تقریب کی ایک ویڈیو سامنے آئی تھی، تقریب میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور، صوبائی کابینہ کے دیگر اراکین کے علاوہ افغان قونصل جنرل محب اللہ شاکر بھی شریک تھے، تقریب کے دوران قومی ترانے کی دھن بجائی گئی جس پر اس کی تعظیم میں سب لوگ کھڑے رہے لیکن افغان قونصل جنرل اپنے ساتھی سمیت اپنی نشست پر بیٹھے رہے۔

اس حوالے سے شدید تنقید کے بعد پشاور افغان قونصل خانے کے ترجمان شاہد اللہ ظہیر نے میڈیا کو بتایا تھا کہ قونصل جنرل ترانے میں موسیقی کی وجہ سے کھڑے نہیں ہوئے تھے۔

معاملے پر رد عمل دیتے ہوئے دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا تھا کہ میزبان ملک کے قومی ترانے کا عدم احترام سفارتی اصولوں کے خلاف ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کے قائم مقام قونصل جنرل کا یہ فعل قابل مذمت ہے، ہم اسلام آباد اور کابل دونوں مقامات پر موجود افغان حکام کو اپنا شدید احتجاج ریکارڈ کرا رہے ہیں۔

خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق اسی طرح کا واقعہ تہران میں اسلامی اتحاد پر ہونے والی ایک کانفرنس میں پیش آنے کے بعد افغان مندوب نے معافی مانگی، لیکن کہا کہ وہ اس لیے کھڑے نہیں ہوئے کیونکہ طالبان کی جانب سے عوامی سطح پر موسیقی پر پابندی ہے۔

تاہم ایرانی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ افغان عہدیدار کے ’غیر روایتی اور ناقابل قبول اقدام‘ کے بعد ’سخت احتجاج‘ درج کرایا گیا ہے۔

بیان میں اسلامی اتحاد کانفرنس میں کابل کے نمائندے پر ’اسلامی جمہوریہ کے قومی ترانے کی بے عزتی‘ کا الزام لگایا۔

ایرانی وزارت خارجہ نے ’اس اقدام کی مذمت کی، جو سفارتی رواج کے خلاف ہے۔‘

ایران کا قومی ترانہ بجایا گیا تو افغانستان کا نمائندہ بیٹھا رہا تھا۔

ایران کے بیان میں مزید کہا گیا کہ ’مہمان کی طرف سے میزبان ملک کی علامتوں کا احترام کرنے کی واضح ضرورت کے علاوہ، ممالک کے قومی ترانے کا احترام کرنا بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ رویہ ہے۔‘

جمعہ کو تہران میں کانفرنس میں شرکت کرنے والے افغان عہدیدار نے ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے واقعے پر معافی مانگی تھی، تاہم ان کا کہنا تھا کہ ان کا مطلب توہین کرنا نہیں تھا لیکن ترانے کے دوران بیٹھنا ان کا رواج ہے۔

ایران کی افغانستان کے ساتھ 900 کلومیٹر طویل سرحد ہے، لیکن اگست 2021 میں امریکی افواج کے انخلا کے بعد اقتدار میں آنے کے بعد سے اس نے طالبان کی حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم نہیں کیا ہے۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 21 ستمبر 2024
کارٹون : 20 ستمبر 2024