• KHI: Fajr 5:05am Sunrise 6:21am
  • LHR: Fajr 4:30am Sunrise 5:51am
  • ISB: Fajr 4:33am Sunrise 5:56am
  • KHI: Fajr 5:05am Sunrise 6:21am
  • LHR: Fajr 4:30am Sunrise 5:51am
  • ISB: Fajr 4:33am Sunrise 5:56am

والد فوت ہوئے تو لگا دنیا ختم ہوگئی، دنیا سے رنگ رخصت ہوئے، عادی عدیل

شائع September 21, 2024
—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

کامیڈین، ادکار و ٹی وی میزبان عادی عدیل احمد نے کہا ہے کہ جب ان کے والد انتقال کر گئے تو انہیں لگا کہ ان کی دنیا ہی ختم ہوگئی، سب کچھ مٹ گیا، دنیا سے رنگ ختم ہوگئے۔

عادی عدیل احمد نے حال ہی میں متھیرا کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے کیریئر سمیت زندگی پر کھل کر بات کی۔

پروگرام کے دوران انہوں نے اعتراف کیا کہ انہوں نے کم عمری میں کئی سال تک والدہ سے کسی بات پر ناراض ہوکر ان سے بات نہ کرکے بڑی غلطی کی۔

انہوں نے بتایا کہ انہیں اچھی طرح یاد نہیں کہ وہ کس بات پر والدہ سے ناراض ہوئے تھے لیکن انہوں نے کئی سال تک والدہ سے بات نہیں کی۔

ان کے مطابق ایک ہی گھر میں والدہ کے سامنے رہتے ہوئے بھی ان سے بات نہیں کرتا تھا اور اتنے سال ان سے بات نہ کی کہ انہیں یاد ہی نہیں رہا کہ وہ والدہ سے کیوں ناراض ہوئے تھے۔

اداکار و ٹی وی میزبان کا کہنا تھا کہ بعد ازاں جس دن ان کے والد کا انتقال ہوا، اگلے روز انہوں نے والدہ کو گلے لگا کر ان سے معافی مانگی۔

عادی عدیل احمد کے مطابق والدہ نے انہیں کچھ نہ کہا، صرف اتنا کہا کہ وہ ان کے بیٹے ہیں، وہ انہیں کیوں معاف نہیں کریں گی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ان کے والد کا انتقال ان کی زندگی کا سب سے بڑا دکھ اور صدمہ ہے اور آج بھی انہیں ان کی کمی محسوس ہوتی ہے۔

ان کے مطابق ان کے اور والد کے درمیان اچھے دوستانہ تعلقات تھے اور انہیں ہمیشہ ایسا ہی محسوس ہوتا تھا کہ زندگی میں اگر انہیں کچھ بھی ہوگیا، کہیں مصیبت میں پھنس گئے تو والد انہیں وہاں سے نکال لیں گے لیکن والد کے انتقال کے بعد ان کا بھرم ٹوٹ گیا۔

انہوں نے کہا کہ جب والد انتقال کر گئے تو انہیں لگا کہ جیسے پوری دنیا ختم ہوگئی، دنیا سے رنگ ختم ہوگئے، بھرم اور مستیاں ختم ہوگئیں، انہیں احساس ہوا کہ اب اگر وہ کہیں مصیبت میں پھنسے تو انہیں نکالنے والا کوئی نہیں۔

عادی عدیل احمد کے مطابق انہیں آج تک محسوس ہوتا ہے کہ والد کے انتقال کے بعد اب ان کے پیچھے ان کا خیال رکھنے والا، انہیں کسی مصیبت سے نکالنے والا اور کوئی نہیں رہا، وہ خود ہی اپنے واحد محافظ ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ان کی عمری میں ان کے والد انتقال کر گئے تھے، اب انہیں فوت ہوئے 15 سال تک کا عرصہ گزر چکا۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 22 ستمبر 2024
کارٹون : 21 ستمبر 2024