غزہ: اسرائیلی فورسز کی اسکول اور مسجد پر بمباری، 24 فلسطینی شہید، 93 زخمی
غزہ میں اسرائیلی فورسز کی جابن سے اسکول اور مسجد پر بمباری کے نتیجے میں 24 فلسیطنی شہید اور 93 زخمی ہوگئے ہیں۔
غیر ملکی خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق اسرائیلی فورسز نے وسطی غزہ میں دیر البلاع میں القصیٰ ہسپتال کے قریب ایک مسجد اور اسکول میں پناہ لینے والے بے گھر افراد پر فضائی حملہ کیا۔
غزہ کے سرکاری میڈیا آفس کے مطابق اسرائیل حماس جنگ کو ایک سال مکمل ہونے کے باوجود اسرائیلی حملوں میں کمی نہیں آئی اور اس ظالمانہ کارروائی میں 24 فلسطینی شہید اور 93 زخمی ہوگئے۔
اسرائیلی فورسز کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فورسز نے ’حماس کے ٹھکانوں‘ کو نشانہ بنایا، جنہوں نے دیر البلاع میں ابن رشد اسکول اور شہدائے القصیٰ مسجد کے اندر اپنے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر قائم کررکھے تھے۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال 7 اکتوبر کو حماس نے اسرائیل پر حملہ کرکے 1200 اسرائیلیوں کو ہلاک اور 250 کو اغوا کردیا تھا جس کے بعد اسرائیل کی جانب سے غزہ پر نہ ختم ہونے والے حملوں کا سلسلہ شروع ہوا جو ایک سال مکمل ہونے کے باوجود جاری ہے۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق ایک سال کے دوران 42 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، جن میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے جب کہ اس جنگ میں 90 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہوئے ہیں اور 23 لاکھ سے زائد بے گھر ہوئے ہیں۔
عینی شاہدین کے مطابق اسرائیلی حملے کے نتیجے میں متعدد زخمیوں کی حالت تشیوشناک ہے جس سے اموات میں اضافے کا خدشہ ہے، یہ تمام افراد اسکول اور مسجد میں پناہ لیے ہوئے تھے۔
دوسری جانب، اسرائیل نے شمالی غزہ کے رہائشیوں کو انخلا کے احکامات جاری کرتے ہوئے انہیں محفوظ ترین علاقے ’المواسی‘ منتقل ہونے کا کہا، جہاں پہلے سے موجود فلسیطنی مسائل کا شکار ہیں۔
اسرائیل کے ترجمان نے فلسطینیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ حماس نے اس علاقے میں دہشتگردی کے مراکز قائم کررکھے ہیں اور وہ یہاں کی آبادی اور پناہ گاہوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرررہے ہیں۔
ترجمان نے مزید کہا کہ اسرائیلی فورسز بغیر کسی اطلاع کے دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کارروائی جاری رکھے گی لہذا عوام المواسی منتقل ہوجائیں۔