• KHI: Maghrib 5:48pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:48pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

پی ٹی آئی مظاہرین سے جھڑپوں میں زخمی کانسٹیبل دم توڑ گیا

شائع October 6, 2024
اسلام آباد پولیس کے شہید کانسٹیبل عبدالحمید— فوٹو بشکریہ فیس بُک
اسلام آباد پولیس کے شہید کانسٹیبل عبدالحمید— فوٹو بشکریہ فیس بُک

اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے ساتھ جھڑپوں میں زخمی اسلام آباد پولیس کے کانسٹیبل عبدالحمید شاہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے انتقال کر گئے۔

ڈان نیوز کے مطابق کانسٹیبل عبدالحمید 26نمبر چونگی پر لا اینڈ آرڈر ڈیوٹی پر تعینات تھے اور مبینہ طور پر جھڑپوں کے دوران انہیں اغوا کر کے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

اسلام آباد پولیس کے مطابق زخمی کانسٹیبل کو تشویشناک حالت میں پمز ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگئے۔

ایبٹ آباد کے رہائشی کانسٹیبل عبدالحمید انویسٹی گیشن ونگ میں تعینات تھے اور 3 ماہ بعد پولیس سے سروس مکمل کرکے ریٹائر ہونے والے تھے۔

اسلام آباد پولیس کے مطابق شہید عبدالحمید 1988 میں اسلام آباد پولیس میں بھرتی ہوئے تھے۔

بعدازاں کانسٹیبل کی نمازجنازہ آج دوپہر پولیس لائنز ہیڈ کوارٹر میں ادا کر دی گئی۔

اسلام آباد پولیس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق شہید اہلکار عبدالحمید کی نماز جنازہ میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی، گورنرخیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی، چیف کمشنر اور آئی جی اسلام آباد بھی موجود تھے۔

بیان کے مطابق اسلام آباد پولیس کے چاق و چوبند دستے نے شہید کو سلامی پیش کی جبکہ وفاقی وزیرداخلہ اور گورنر خیبرپختونخوا کی جانب سے جسد خاکی پر پھول رکھےگئے۔

بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ شہید پولیس اہلکار وینٹی لیٹر پر چلے گئے تھے اور ان کی جان بچانے کی ہر ممکن کوشش کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا وعدہ ہے کہ واقعے میں ملوث افراد کو کیفرکردار تک پہنچائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ شہید کاایک بیٹا سی ڈی اے میں ہے، اسےکنفرم کریں گے جبکہ دوسرے بیٹے کو اسلام آباد پولیس میں بھرتی کیا جائے گا۔

دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے اسلام آباد پولیس کے اہلکار عبدالحمید کی شہادت پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے ان کے اہلخانہ سے اظہار تعزیت کی ہے۔

وزیراعظم نے واقعے میں ملوث تمام افراد کو کیفر کردار تک پہنچانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے ہمیشہ احتجاج کی آڑ میں تشدد کا راستہ اپنایا، اسی جماعت نے سرکاری ٹی وی کی عمارت پر حملہ کیا اور پارلیمنٹ کا دروازہ بھی توڑا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2024
کارٹون : 20 دسمبر 2024