ہریانہ میں اسمبلی انتخابات، بی جے پی کی تیسری بار حکومت بنانے کی تیاری
بھارت کی شمالی ریاست ہریانہ میں اسمبلی انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے برتری حاصل کرتے ہوئے مرکزی اپوزیشن جماعت کانگریس کو پیچھے چھوڑ دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق ہریانہ اور مقبوضہ جموں و کشمیر کے شورش زدہ ہمالیائی علاقے میں انتخابات مرحلہ وار منعقد ہونے کے بعد ہفتے کو اختتام پذیر ہوئے، جہاں بی جے پی تیسری بار حکومت بنانے کے لیے تیار ہے۔
ایگزٹ پولز نے ہریانہ میں اہم اپوزیشن کانگریس پارٹی کی جیت کی پیش گوئی کی تھی اور اس خطے میں کانگریس اور اس کی علاقائی اتحادی نیشنل کانفرنس (این سی) کو برتری حاصل تھی، دونوں جماعتوں کی 90 نشستیں ہیں۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق ووٹوں کی گنتی سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہریانہ میں ایک دہائی سے برسر اقتدار رہنے والی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) 51 سیٹوں پر آگے تھی جبکہ کانگریس کو 33 نشستوں پر برتری حاصل تھی۔
قومی انتخابات میں واضح اکثریت حاصل کرنے میں ناکامی کے بعد ہریانہ میں بی جے پی کی جیت حوصلہ افزاں ہوگی۔
مہاراشترا کے انڈسٹریل حب پر اس وقت بی جے پی اتحاد کی حکومت ہے، جبکہ معدنیات سے مالامال جھارکھنڈ میں حزب اختلاف کا اتحاد برسراقتدار ہے۔
اگر چہ دونوں ریاستوں میں انتخابات کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے، تاہم یہ انتخابات نومبر میں متوقع ہیں۔
مقبوضہ جموں و کشمیر میں کانگریس کی جیت اس کے رہنما راہول گاندھی کے لیے خوش آئند ثابت ہوگی، راہول گاندھی کی نسل نے بھارت کو اب تک تین وزرائے اعظم دیے ہیں، لیکن 2014 میں مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے پارٹی کی تنزلی کا ذمہ دار انہیں ہی ٹھہرایا گیا تھا۔
راہول گاندھی دو درجن پارٹیوں کے اپوزیشن اتحاد کا بھی سرچشمہ تھے جس نے پارلیمانی انتخابات میں مودی کو واضح اکثریت سے محروم کردیا تھا اور فی الحال وہ پارلیمنٹ کے ایوان زیریں میں قائد حزب اختلاف ہیں۔