کیمسٹری کا نوبیل انعام تین سائس دانوں کو دینے کا اعلان
سوئیڈن کی رائل اکیڈمی آف سائنسز نے سال 2024 کا کیمسٹری کا نوبیل انعام ایک امریکی اور دو برطانوی سائنس دانوں کو دینے کا اعلان کردیا۔
اکیڈمی نے تینوں سائنس دانوں کو پروٹینز کے اسٹرکچر کو بہتر کرنے اور ان کے کام کو سمجھنے پر دیا۔
تینوں میں سے ایک امریکی سائنس دان ڈیوڈ بیکر کو نصف جب کہ دو برطانوی ماہرین ڈیمس ہاسابیس اور جان جمپر کو باقی نصف ایوارڈ دیا جائے گا۔
برطانیہ سے تعلق رکھنے والے دونوں ماہرین کا تعلق گوگل مائنڈ نامی انٹرنیٹ ٹیکنالوجی ادارے سے ہے اور دونوں ماہرین نے آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) کا استعمال کرتے ہوئے پروٹینز کے کئی نئے راز جانے، جس وجہ سے پروٹینز کے اسٹرکچر کی تحقیق میں پیش رفت ہوئی۔
کمیٹی کے مطابق گوگل مائنڈ سے تعلق رکھنے والے دونوں ماہرین نے اے آئی کی مدد سے ایسا کمپیوٹرائزڈ ماڈیول تیار کیا، جس سے پروٹینز سے متعلق نصف صدی کا راز حل ہوا اور تحقیق میں پیش رفت ہوئی۔
اسی طرح امریکی سائنس دان ڈیوڈ بیکرکی تحقیق سے یہ جاننے میں مدد ملی کہ کونسے پروٹینز زندگی کی بنیاد ہیں اور کیسے نئے پروٹینز تیار کیے جاسکتے ہیں۔
تینوں ماہرین کو رواں برس دسمبر کے آغاز میں ایوارڈ اور انعامی رقم سے نوازا جائے گا، امریکی سائنس دان کو انعام کی نصف جب کہ دونوں برطانوی ماہرین کو مشترکہ طور پر نصف رقم ملے گی۔
نوبیل کمیٹی ہر سال اکتوبر کے آغاز میں ایوارڈز کے فاتحین کا اعلان کرتی ہے اور جیتنے والوں کو دسمبر میں ایوارڈز فراہم کرتی ہے۔
سات اکتوبر کو کمیٹی نے طب کے نوبیل انعام کا اعلان کیا تھا، اس بار میڈیکل کا انعام دو امریکی ماہرین کو دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔
کمیٹی نے 8 اکتوبر کو فزکس کے انعام کا اعلان کیا، اس بار فزکس کا انعام امریکی اور کینیڈا کے دو سائنس دانوں کو دیا جائے گا۔