وزارت خزانہ نے غزہ لبنان ریلیف فنڈ کیلئے اکاؤنٹ کھول دیا
وزارت خزانہ نے غزہ لبنان ریلیف فنڈ کے لیے اکاؤنٹ کھول دیا ہے۔
ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق وزارت خزانہ نے غزہ لبنان ریلیف فنڈ کے لیے اکاؤنٹ کھولنے کا مراسلہ جاری کر دیا ہے جس میں کہا گیا ہےکہ فنڈ کے تحت رقوم اسٹیٹ بینک اور نیشنل بینک سمیت تمام شیڈول بینکس میں جمع کرائی جا سکیں گی۔
مراسلے کے مطابق غزہ لبنان ریلیف فنڈ کا انتظام این ڈی ایم اے کے پاس ہو گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی کابینہ نے فلسطین اور لبنان میں اسرائیلی مظالم سے متاثرہ افراد کی مدد کے لئے وزیراعظم ریلیف فنڈ قائم کرنے کی منظوری دی تھی۔
منظوری اسلام آباد میں وزیراعظم شہبازشریف کے زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں دی گئی، کابینہ نے اس مقصد کیلئے اسٹیٹ بینک کو ایک اکاؤنٹ کھولنے کے لیے ضروری ہدایات بھی جاری کی تھیں۔
منصوبہ بندی کے وزیر احسن اقبال فلسطین اور لبنان کے لئے امدادی کارروائیوں کی نگرانی کریں گے۔
وزیراعظم نے فلسطین کے لئے امدادی پروگرام کا لائحہ عمل تین دن میں تشکیل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ صیہونی افواج کے زیر عتاب فلسطینی بھائیوں کی مدد کے لئے ہمیں بحیثیت قوم متحرک ہونا پڑے گا، حکومت لبنان میں پھنسے 71 پاکستانی شہریوں کو بذریعہ دمشق وطن واپس لا رہی ہے۔
اجلاس میں بریفنگ کےد وران وزیراعظم کو بتایا گیا کہ اکتوبر 2023 سے اب تک پاکستان کی جانب سے 1810 ٹن پر مشتمل ادویات، غذائی سامان، ملبوسات اور دیگر امدادی اشیا کی 10کھیپ فلسطین بھیجی جا چکی ہیں، مزید پاکستانی شہریوں کو جنگ زدہ علاقوں سے وطن واپس لانے کے لئے اقدامات لئے جا رہے ہیں۔
وزیراعظم نے تین دن میں حکومت پاکستان کی جانب سے فلسطین کے لئے امدادی پروگرام کا لائحہ عمل تشکیل دینے کی ہدایت کی تھی۔
انہوں نے کہا تھا کہ صیہونی افواج کے زیر عتاب فلسطینی بھائیوں کی مدد کے لئے ہمیں بحیثیت قوم متحرک ہونا پڑے گا، امدادی سرگرمیوں میں ملک کی معروف این جی اوز کو شامل کیا جائے، غزہ سے تعلق رکھنے والے زیادہ سے زیادہ طلبا کو پاکستان میں تعلیمی سہولیات فراہم کی جائیں، اس سرگرمی میں سرکاری اور نجی شعبوں سے تعلق رکھنے والے تعلیمی اداروں کی شرکت یقینی بنائی جائے۔
واضح رہے کہ 2 روز قبل غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت اور زمینی و فضائی حملوں کو ایک سال کا عرصہ مکمل ہو گیا جہاں ایک سال کے دوران تقریباً 42 ہزار فلسطینی شہید اور ایک لاکھ سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں۔
حکومت کی جانب سے فلسطین کے عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے کثیر الجماعتی کانفرنس (ایم پی سی) بلائی گئی تھی جس میں آزاد فلسطینی ریاست کے قیام اور غزہ میں فوری جنگ بندی کے مطالبے کے ساتھ اسرائیل کو نسل کشی پر مبنی اقدامات کا ذمہ دار ٹھہرانے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔