غزہ میں اسرائیلی حملوں میں ایک صحافی شہید، 2 شدید زخمی
غزہ میں اسرائیلی دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے اور صہیونی فوج صحافیوں کو بھی تاک تاک کر نشانہ بنارہی ہے، شمالی غزہ کے جبالیہ کیمپ میں اسرائیلی دہشت گردی کے تازہ واقعات میں ایک فلسطینی صحافی شہید اور 2 شدید زخمی ہوگئے۔
کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹ کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی دہشت گردی کے دوران غزہ میں 128 صحافی اور میڈیا ورکرز شہید ہوچکے ہیں۔
ترک خبررساں ادارے انادولو کے مطابق اسرائیل کے جنگی طیاروں نے شمالی غزہ میں جبالیہ کیمپ میں فرائض کی انجام دہی میں مصروف الاقصیٰ ٹی وی کے صحافتی عملے کو میزائل سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں الاقصیٰ ٹی وی کے کیمرا مین محمد التنانی شہید اور رپورٹر تمیر لباد زخمی ہوگئے۔
الاقصیٰ ٹی وی کے مطابق اسرائیلی جنگی تیاروں نے نہ صرف اسکے صحافتی عملے کو میزائل سے نشانہ بنایا بلکہ زخمیوں تک ایمبولینس کی رسائی بھی روک دی۔
دریں اثنا شمالی غزہ میں اسرائیلی فوج نے ایک اور کارروائی میں الجزیرہ کا فوٹو گرافر فادی الواحدی کو گولی مارکر زخمی کردیا۔
الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی فوج کے اسنائپر نے کیمرامین کو گردن میں گولی ماری ،فادی الواحدی کو الاحالی ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں ان کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔
غزہ میں الجزیرہ کے نامہ نگار انس الشریف نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا ہے کہ اسرائیلی فوج نے الجزیرہ کی ٹیم پر کوریج کے دوران براہ راست فائرنگ کی جس کے نتیجے میں فوٹو گرافر فادی الواحدی کی گردن میں گولی لگی۔
غزہ میڈیا آفس نے صحافیوں پر حملوں کے تازہ واقعات کی شدید مذمت کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے آغاز سے اب تک 176 صحافی لقمہ اجل بن چکے ہیں۔
غزہ میڈیا آفس نے صہیونی فوج کے ہاتھوں فلسطینی صحافی کی ٹارگٹ کلنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسرائیل کو اس جرم کا براہ راست ذمے دار قرار دیا ہے۔
بیان میں عالمی برادری اور بین الاقوامی تنظیموں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اسرائیلی فوج کو جرائم سے روکیں اور فلسطینیوں کی نسل کشی اور صحافیوں کا قتل عام روکنے کیلیے عالمی عدالت میں مقدمہ چلاکر اسرائیل پر دباؤ بڑھائیں۔
واضح رہے کہ 7اکتوبر 2023 سے مسلط اسرائیلی جنگ کے دوران غزہ میں بین الاقوامی صحافیوں کے داخلے پر بھی پابندی ہے جب کہ غزہ کی کوریج کیلئے لاتعداد صحافیوں کے اجازت نامہ اسرائیل نے روک رکھے ہیں ۔
ترک خبر رساں ادارے کے نامہ نگار کے مطابق اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ کی سخت ترین ناکہ بندی کررکھی ہے اور غزہ شہر سے اس کا زمینی رابطہ منقطع کردیا ہے۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرنے کے باوجود اسرائیل نے گزشتہ سال فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے حملے کے بعد سے غزہ پر اپنے وحشیانہ حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔
مقامی صحت کے حکام کے مطابق اسرائیلی دہشت گردی میں اب تک 42 ہزار سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں جب کہ اس جنگ میں 97 ہزار 700 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیلی حملے نے غزہ کی پٹی کی تقریباً پوری آبادی کو بے گھر کر دیا ہے جس کی وجہ سے جاری ناکہ بندی کے باعث خوراک، صاف پانی اور ادویات کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے۔