بالی وڈ میں مقبول بھارتی سیاستدان بابا صدیقی قاتلانہ حملے میں جاں بحق
بالی وڈ انڈسٹری میں مقبول بھارتی سیاستدان اور ریاست مہارشٹرا کے سابق وزیربابا صدیقی کو ممبئی میں ان کے بیٹے کے دفتر کے قریب فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق ممبئی کے علاقے باندرا میں نامعلوم افراد کی جانب سے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے سینئر رہنما بابا صدیقی پر قاتلانہ حملہ کیا گیا۔
ممبئی پولیس کے مطابق حملہ آوروں کی جانب سے 6 گولیاں ماری گئیں جن میں سے 3 گولیاں بابا صدیقی کو لگی، انہیں زخمی حالت میں لیلاوتی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوے جاں بحق ہوگئے۔
حکام کے مطابق بابا صدیقی پر قاتلانہ حملے میں 3 افراد ملوث تھے اور اب تک دو مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا، تاہم حملے کے محرکات کا تعین کرنے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔
ریاست مہارشٹرا کے وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے نے دو ملزمان کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ایک کا تعلق اتر پردیش اور دوسرا ہریانہ سے ہے جب کہ تیسرا حملہ آور فرار ہے جس کی تلاش کے لیے پولیس کارروائی کررہی ہے۔
لارنس بشنوئی گینگ نے قتل کی ذمہ داری قبول کرلی
لارنس بشنوئی گینگ نے بابا صدیقی کے قتل کی ذمہ داری قبول کرلی، گینگ کے ایک ممبر نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ بابا صدیقی کے اداکار سلمان خان کے ساتھ تعلقات ان کی قتل کی وجہ بنے۔
یاد رہے کہ لارنش بشنوئی گروپ پر بھارت کے نامور پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کے قتل کا الزام ہے اور یہ گینگ متعدد بار سلمان خان کو بھی قتل کی دھمکیاں دے چکا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ مشتبہ افراد کئی مہینوں سے بابا صدیقی کی نگرانی کر رہے تھے اور ان کی رہائش گاہ و دفتر کی چھان بین کر رہے تھے۔
بابا صدیقی کون تھے؟
بابا صدیقی 2 بار بی ایم سی کارپوریٹر رہے اور وہ پہلی بار 1999 میں کانگریس کے ٹکٹ پر ممبئی میں باندرا کے حلقے سے رکن قانون ساز اسمبلی (ایم ایل اے) منتخب ہوئے۔
وہ 2004 اور 2009 میں اپنی نشست برقرار رکھنے میں کامیاب ہوئے تاہم 2014 میں انہیں بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوار کے ہاتھوں شکست ہوئی، انہوں نے 2019 کے انتخابات میں حصہ نہیں لیا۔
بابا صدیقی 2004 سے 2008 تک وزیر خوراک، سول سپلائی کے وزیر کے طور پر خدمات انجام دیں، رواں سال کے آغاز میں انہوں نے نیشنل کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔
مہاراشٹرا کے نائب وزیراعلیٰ اجیت پاور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنی پوسٹ میں حملے کے ماسٹر مائنڈ کی شناخت کیلئے حملے کی مکمل تحقیقات کا وعدہ کیا۔
انہوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا ’میرے ساتھی بابا صدیقی پر فائرنگ کا واقعہ افسوسناک اور قابل مذمت ہے، ان کی موت این سی پی کے لیے بہت بڑا نقصان ہے۔
بالی وڈ میں شہرت
بابا صدیقی صرف بھارت کے مشہور سیاست دان ہی نہیں تھے بلکہ وہ بالی انڈسٹری میں بھی خاصے مقبول تھے جو ہر سال شوبز شخصیات کے لیے افطار ڈنر کا اہتمام کرتے تھے جس میں نامور اداکار، ہدایت کار اور پروڈیسر شرکت کرتے تھے۔
بالی وڈ کنگ شاہ رخ خان اور دبنگ اداکار سلمان خان، عامر خان، سنجے دت جیسے سپر اسٹارز بابا صدیقی کے بہت قریب سمجھے جاتے ہیں، جب کہ شاہ رخ خان اور سلمان خان کے درمیان سالوں تک چلنے والی ناراضگی بھی بابا صدیقی نے 2013 کے ایک افطار ڈنر میں ان کی صلح کرواکر ختم کروائی۔
بالی وڈ سپر اسٹار سلمان خان کے ساتھ بابا صدیقی کی دوستی کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ حملے کی اطلاع ملتے ہی وہ بگ باس کی شوٹنگ ادھوری چھوڑ کر ہسپتال پہنچ گئے، اس موقع پر سنجے دت بھی ان کے ہمراہ تھے۔
بابا صدیقی پر قاتلانہ حملے کے بعد ممبئی پولیس نے سلمان خان کی رہائش گاہ کے باہر سیکیورٹی مزید بڑھادی ہے جب کہ بالی ووڈ اداکار کو بھی احتیاط برتنے کی ہدایت دی گئی ہیں۔
آخری سوشل میڈیا پوسٹ وائرل
بھارتی سیاستدان بابا صدیقی پر حملے سے قبل ان کی سوشل میڈیا پر کی گئی آخری پوسٹ وائرل ہوگئی۔
بابا صدیقی نے مائیکر بلاگنگ ویب سائٹ ’ایکس‘ پر اپنی موت سے 12 گھنٹے قبل پوسٹ کی تھی جس پر صارفین کی جانب سے تبصرے کیے جارہے ہیں۔
واضح رہے کہ بابا صدیقی کی شادی شہزین صدیق سے ہوئی ہے جن سے ان کے دو بچے بیٹی ڈاکٹر عرشیہ اور بیٹا ذیشان صدیقی ہیں۔