• KHI: Fajr 5:35am Sunrise 6:55am
  • LHR: Fajr 5:13am Sunrise 6:38am
  • ISB: Fajr 5:21am Sunrise 6:48am
  • KHI: Fajr 5:35am Sunrise 6:55am
  • LHR: Fajr 5:13am Sunrise 6:38am
  • ISB: Fajr 5:21am Sunrise 6:48am

پاکستان کا 9 ایس سی او ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ 41 فیصد بڑھ گیا

شائع October 16, 2024
—فائل فوٹو: ڈان
—فائل فوٹو: ڈان

پاکستان کی شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے 9 رکن ممالک کے ساتھ مالی سال 2024 کے دوران تجارتی خسارہ 41 فیصد بڑھ کر 11 ارب 70 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا، جس کا حجم مالی سال 2023 کے دوران 8 ارب 29 کروڑ ریکارڈ کیا گیا تھا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق تجارتی خسارہ بڑھنے کی بنیادی وجہ چین، روس اور بھارت سے درآمدات میں اضافہ ہونا ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کی ایس سی او ممالک بالخصوص چین کے لیے برآمدات مالی سال 2024 کے دوران نمایاں بڑھیں، تاہم دیگر ممالک کے لیے برآمدات میں تنزلی ہوئی۔

شنگھائی تعاون تنظیم کے 9 ممالک چین، بھارت، ایران، قازقستان، کرغزستان، روس، تاجکستان، ازبکستان اور بیلاروس کو پاکستان کی برآمدات کی مالیت مالی سال 2024 میں 32.4 فیصد بڑھ کر 3.076 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، یہ حجم گزشتہ مالی سال 2 ارب 32 کروڑ ڈالر رہا تھا۔

اس کے برعکس مالی سال 2024 کے دوران درآمدات 39.14 فیصد اضافے کے بعد 14 ارب 77 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں جو مالی سال 2023 میں 10 62 کروڑ ڈالر رہی تھیں۔

شنگھائی تعاون تنظیم کے ممالک میں بھی زیادہ تر درآمدات چین سے کی جاتی ہیں، جن کا حصلہ 91.38 فیصد رہا، دوسرے اور تیسرے نمبر پر روس اور بھارت آتے ہیں۔

چین کو پاکستان کی برآمدات مالی سال 2023 کے 2.025 ارب ڈالر کے م قابلے میں سے مالی سال 2024 میں 33.68 فیصد بڑھ کر 2 ارب 70 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں، چین کو برآمدات میں پاکستان کا علاقائی حصہ 63 فیصد رہا۔

روس سے مالی سال 2024 میں درآمدات 36.58 فیصد بڑھ کر 1.011 ارب ڈالر ریکارڈ کی گئیں، اس کے برعکس روس کو برآمدات 10.89 فیصد کم ہوکر 7 کروڑ 89 لاکھ ڈالر رہ گئیں۔

کارٹون

کارٹون : 24 نومبر 2024
کارٹون : 23 نومبر 2024