• KHI: Zuhr 12:17pm Asr 4:25pm
  • LHR: Zuhr 11:47am Asr 3:48pm
  • ISB: Zuhr 11:53am Asr 3:50pm
  • KHI: Zuhr 12:17pm Asr 4:25pm
  • LHR: Zuhr 11:47am Asr 3:48pm
  • ISB: Zuhr 11:53am Asr 3:50pm

دہشتگردی کا خاتمہ ہوچکا تھا، کچھ لوگوں نے پھر طالبان کو مسلط کیا، عطاتارڑ

شائع October 18, 2024
ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے دکی واقعے کی مذمت کی — فوٹو: ڈان نیوز
ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے دکی واقعے کی مذمت کی — فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ ہوچکا تھا، کچھ لوگوں نے دوبارہ طالبان کو مسلط کیا۔

سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ طالبان کو ملک میں واپس لانے والے دونوں افراد اپنی سزا بھگت رہے ہیں لیکن دہشت گردی کی وجہ سے آئے روز ہم لاشیں اٹھاتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا اس وقت کے وزیراعظم عمران خان نے یہ فیصلہ کرتے وقت نہیں دیکھا کہ ملک میں ایک نیشنل ایکشن پلان بھی نافذ العمل تھا جس کے تحت وفاق اور صوبوں نے مل کر قربانیاں دی تھیں۔

عطا تارڑ نے کہا کہ آج دہشت گرد بلوچستان، خیبرپختونخوا میں حملے کر رہے ہیں لیکن افسوس کے ساتھ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور سیاست میں لگے ہوئے ہیں، انہوں نے سوال اٹھایا کہ آج خیبرپختونخوا میں جو ہو رہا ہے اس کا ذمہ دار کون ہے؟

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے بلوچستان کے علاقے دکی میں کوئلے کی کان پر فائرنگ کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بے گناہ اور معصوم کان کنوں کو قتل کیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ لا اینڈ آرڈر کے معاملات 18ویں ترمیم کے بعد صوبوں کو دے دیے گئے تھے، آرمی پبلک اسکول کے سانحے کے بعد نیشنل ایکشن پلان کی بنیاد رکھی گئی تھی، اس پلان کے بعد کراچی کا امن بحال کیا گیا، علمائے کرام نے امن بحال کروانے میں اہم کردار ادا کیا۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 19 اکتوبر 2024
کارٹون : 18 اکتوبر 2024