• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

موسم کی نگرانی کا نظام بہتر بنانے کیلئے پاکستان کا جاپان سے معاہدہ

شائع October 22, 2024
فائل فوٹو: ڈان اخبار
فائل فوٹو: ڈان اخبار

حکومت نے سیلاب کے حوالے سے پیش گوئی اور موسم کی نگرانی کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے جاپان کے ساتھ معاہدے کو حتمی شکل دی ہے جس کے تحت ڈھائی سال کے عرصے میں 5.2 ارب مالیت کے 45 ٹیلی میٹری اسٹیشنوں اور پانچ خودکار موسمی اسٹیشنوں کی خریداری اور تنصیب کی جائے گی۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق موسم کی نگرانی کرنے والے اسٹیشنوں کو بعد میں بڑھا کر 110 کیے جانے کا امکان ہے جن میں سے 84 پنجاب اور 26 خیبر پختونخوا کے لیے پہلے ہی شارٹ لسٹ کیے جا چکے ہیں۔

جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی(جائیکا) 4.11 ارب روپے (منصوبے کی لاگت کا تقریباً 80 فیصد) کے مساوی فنانسنگ فراہم کرے گا جبکہ بقیہ 1.01 ارب روپے کا انتظام واپڈا، فیڈرل فلڈ کمیشن (ایف ایف سی)، پاکستان کا محکمہ موسمیات اور صوبائی محکمہ آبپاشی کرے گا۔

جائیکا کی فنڈنگ ​​ایک ڈیٹا سینٹر کے قیام کا بھی احاطہ کرے گی جس کا مقصد محکمہ موسمیات کے زیر انتظام چلائے جانے والے سیلاب کی ابتدائی وارننگ سسٹم کو مضبوط اور بہتر بنانا ہے۔

یہ منصوبہ خیبر پختونخوا میں 1ہزار 543 میٹر تک سیلاب سے بچاؤ کے بنیادی ڈھانچے کی بہتری کا بھی احاطہ کرتا ہے۔

سینٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی پہلے ہی 5.178 ارب روپے مالیت کے دریائے سندھ میں سیلاب کے انتظام میں اضافے کے منصوبے’ کی منظوری دے چکی ہے، یہ منصوبہ پنجاب کے اٹک، گوجرانوالہ، جھنگ، جہلم اور سیالکوٹ اور خیبر پختونخوا کے پی کے ہری پور کے سیلاب کی وجہ سے انتہائی حساس قرار دیے گئے اضلاع کا احاطہ کرے گا۔

پروجیکٹ کی تکمیل اور آپریشن کی نگرانی جائیکا کی جانب سے مقرر کیے جانے والے نگران کنسلٹنٹس کے ذریعے کی جائے گی۔

فیڈرل فلڈ کمیشن انتظامی طور پر اس پر عمل درآمد کرنے والی ایجنسی ہونے کے ناطے اس منصوبے پر کام کے دوران واپڈا، محکمہ موسمیات اور خیبر پختونخوا کے محکمہ آبپاشی کے ساتھ مل کر نگرانی کرے گی اور جائیکا سمیت تمام اسٹاک ہولڈرز کو ماہانہ مانیٹرنگ رپورٹ پیش کرے گی۔

یہ منصوبہ 200 ارب روپے مالیت کے فلڈ پروٹیکشن پروگرام کا حصہ ہے جسے وفاقی اور صوبائی حکومتیں قرض فراہم کرنے والے بین الاقوامی اداروں کے تعاون سے مشترکہ طور پر مالی معاونت فراہم کر رہی ہیں۔

اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ کئی ملاقاتوں کے بعد جائیکا کی ایک تکنیکی ٹیم نے پچھلے سال پہلے سے نصب ٹیلی میٹری پروجیکٹس کے فیلڈ وزٹ کیے جن کا انتظام واپڈا اور انڈس ریور سسٹم اتھارٹی(ارسا) کے پاس ہے۔

سیٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی کے اجلاس کو بتایا گیا کہ باہمی افہام و تفہیم کے ساتھ 110 اسٹیشنوں میں سے فلڈ ٹیلی میٹرک ہائیڈرو میٹرولوجیکل اسٹیشنوں کے لیے 45 سائٹس کو حتمی شکل دی گئی تھی اور جائیکا نے ان سائٹس کے لیے فنانسنگ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ڈیٹا سینٹر کے قیام کے لیے فنڈز فراہم کرنے پر اتفاق کیا تھا تاکہ پاکستان میں موجودہ سیلاب کی وارننگ کے سسٹم کو مضبوط اور بہتر بنایا جا سکے۔

مجوزہ ٹیلی میٹری اسٹیشن سیلاب کے بہاؤ کا حقیقی وقت میں ڈیٹا فراہم کریں گے اور خودکار فلڈ ٹیلی میٹری ہائیڈرومیٹ یا قبل از وقت وارننگ اسٹیشن سیلاب کی ابتدائی وارننگ سسٹم کو بہتر بنانے میں مدد کریں گے تاکہ اضافی پانی کی دستیابی کو ذخائر کے ذریعے محفوظ بنایا جاسکے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ عوام کی حفاظت اور سیلابی پانی کے بہتر انتظام اور پائیڈرو پاور پراجیکٹس کے محفوظ آپریشن کے لیے بالائی سندھ طاس کے بڑے ذیلی کیچمنٹ میں سیلاب کے لیے قبل از وقت وارننگ سسٹم کا ہونا ناگزیر ہے۔

کام کے دائرہ کار میں 45 فلڈ ٹیلی میٹرک ہائیڈرومیٹ اسٹیشنوں کی تنصیب شامل ہے تاکہ ہائیڈرو میٹرولوجیکل پیرامیٹرز بشمول بارش، دریا کی سطح اور بہاؤ، درجہ حرارت اور نمی وغیرہ کا ریئل ٹائم ڈیٹا حاصل ککرنے کے ساتھ ساتھ ڈیجیٹل مانیٹرنگ اور مینجمنٹ سسٹم، واٹر ڈیٹا مینجمنٹ اور فیصلہ ساز سپورٹ سسٹم کے ساتھ پانی کا تجزیہ کیا جا سکے۔

45 خودکار ہائیڈرو میٹرولوجیکل اسٹیشنوں کی خریداری میں ڈیٹا لاگرز، ہوا کا مشترکہ درجہ حرارت اور نمی کی جانچ، بارش کا اندازہ، شمسی تابکاری، بخارات، ہوا کی رفتار اور سمت، پانی کے بہاؤ یا رفتار کی پیمائش کرنے والے سینسر، دریا کے پانی کی سطح کے سینسر اور صوتی ڈوپلر بھی شامل ہوں گے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ منصوبے کے فوائد اس کے مالی فوائد سے کہیں زیادہ ہیں اور اسے کی لاگت کو جانچا نہیں جا سکتا کیونکہ اس میں قیمتی انسانی جانیں، املاک اور مویشی وغیرہ کا نقصان کی تلافی شامل ہے اور اس منصوبے سے معاشرے میں خوف و ہراس کو کم کرنے میں مدد ملے گی جو اکثر پہاڑی علاقوں میں اچانک سیلاب سے پیدا ہوتی ہے۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ تربیلا، منگلا اور کابل میں آبی وسائل کا زیادہ درست انتظام مختلف عددی کمپیوٹر ماڈلز میں ریئل ٹائم ہائیڈرو میٹرولوجیکل ڈیٹا کے استعمال سے ممکن ہو سکے گا۔

یہ منصوبہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اور صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز کو آنے والے سیلاب کے بارے میں فوری طور پر ضلعی سطح پر بچاؤ اور امدادی سرگرمیاں شروع کرنے کے ساتھ ساتھ انسانی غلطیوں کو کم کرنے میں مددگار بھی ثابت ہو گا۔

معاہدے کے مسودے کے تحت تمام ساز و سامان جاپان میں تیار کیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 24 نومبر 2024
کارٹون : 23 نومبر 2024