لاہور: اسموگ کی شدت میں اضافہ، فضائی آلودگی کے باعث اسکولوں کے اوقات کار تبدیل
لاہور میں فضائی آلودگی میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے جس اس وقت دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں پہلے نمبر پر ہے، پیر کے روز شہر کا ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) خطرناک حد 394 تک پہنچ گیا تھا جو گزشتہ روز 326 اور آج 291 ریکارڈ کیا گیا۔
دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں لاہور پہلے، بھارت کا دارالحکومت نئی دہلی دوسرے اور کراچی تیسرے نمبر پر ہے، کراچی میں آج اے کیو آئی 157 ریکارڈ کیا گیا ۔
لاہور میں سب سے زیادہ 278 اے کیو آئی گلبرگ میں ریکارڈ کیا گیا، شملہ پہاڑی 276، ایف سی کالج 250 ، مال روڈپر 211 ای کیو آئی ریکارڈ کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ اے کیو آئی فضا میں موجود آلودہ ذرات کے مقدار کی پیمائش کرتا ہے، جن میں باریک ذرات (پی ایم 2.5)، موٹے ذرات (پی ایم 10)، نائٹروجن ڈائی آکسائیڈ (این او 2) اور اوزون (او 3) شامل ہیں، 100 سے زیادہ اے کیو آئی کو ’مضر صحت‘ جب کہ 150 سے زیادہ کو ’بہت زیادہ مضر صحت‘ سمجھا جاتا ہے۔
دوسری جانب، لاہور میں اسموگ کی بڑھتی کیفیت کے پیش نظر حکمت عملی تیار کرلی گئی، لاہور میں ایئرکوالٹی انڈیکس 150 سے زیادہ ہونے کے باعث بچوں اور بزرگوں کی صحت کے پیش نظر اسکول کے اوقات کار میں تبدیلی ہوگی۔
فضائی آلودگی میں اضافے کے پیش نظر ضروری اقدامات کے لیے محکمہ تحفظ ماحول پنجاب نے متعلقہ اداروں کو ہدایات جاری کردیں۔
محکمہ تحفظ ماحول پنجاب نے صبح 45: 8 سے پہلےاسکول شروع نہ کرنے کی ہدایت کی ہے، اسکولوں کے یہ اوقات کار 28 اکتوبر تا 31جنوری 2025 تک برقرار رہیں گے۔
اس کے علاوہ، بچوں کو اسمبلی کلاس رومز میں کروانے اورہر قسم کی آؤٹ ڈور سرگرمیوں کو معطل کی جانے کی ہدایت کے علاوہ عوام الناس اسموگ سے بچنے کے لیے لازمی طور پر ماسک اور دیگر حفاظتی تدابیر اختیار کرنے کی کہا گیا ہے۔
صوبائی حکومت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ روزانہ محکمہ تحفظ ماحول کی ایپ سے اے کیو آئی کے مطابق ہرشہری اقدامات اور سفر کرے، خاص طور پر بچے اور بزرگ بلاوجہ سفر اور اوپن سرگرمیوں سے گریز کریں، گھروں کی کھڑکیاں دروازے بند رکھیں اور زیادہ دیر کھلی جگہوں پر نہ رہیں۔
اس کے علاوہ پنجاب حکومت کی جانب سے 31جنوری 2025 تک کے لیے لاہورمیں ہر قسم کی آتش بازی پر سخت پابندی عائد کی گئی ہے جب کہ دھویں والی گاڑیوں، موٹرسائیکل، رکشہ، بسوں کو کلیمپ کیا جائے گا۔
سینئر وزیر پنجاب مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ یہ تمام حفاظتی اقدامات بچوں ،بزرگوں اور تمام شہریوں کو اسموگ کے منفی اثرات سے بچانے کے لیے کیے جارہے ہیں، اسموگ میں کمی کے لیے تمام افراد حکومت کا ساتھ دیں اور ہر قسم کے دھویں کی فوری اطلاع 1373 پر کریں۔
اس کے علاوہ، ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹکی جانب سے دھواں چھوڑتی گاڑیوں، اوورچارجنگ اور اوور لوڈنگ پر متعدد کارروائیاں کی گئی ہیں، اکتوبر کے پہلے 3 ہفتوں میں کاروائیوں پر رپورٹ جاری کردی گئی۔
رپورٹ کے مطابق یکم تا 21 اکتوبر تک 55 ہزار سے زائد گاڑیوں کا معائنہ کیا گیا، دھواں چھوڑنے والی تقریبا 3387 گاڑیوں کا چالان اور 1164 بند کیا گیا، اوور لوڈنگ پر 2038 گاڑیوں ، روٹ پرمٹ کے بغیر چلنے والیں 1837 گاڑیوں کا چالان کیا گیا ۔
اس کے علاوہ اوورچارجنگ پر 2656 گاڑیوں کا چالان کیا گیا، مختلف کارروائیوں کے دوران 4318 گاڑیوں کو بند کر دیا گیا، اب تک جاری کارروائی کے دوران 1 کروڑ 69 لاکھ روپے سے زائد جرمانے عائد کیے جا چکے ہیں۔
وزیر ٹرانسپورٹ بلال اکبر خان نے کہا کہ ہمارے شہروں کو شدید سموگ کے خطرات لاحق ہیں، دھواں چھوڑتی گاڑیاں سموگ کا باعث ہیں ان کے خلاف سخت کارروائی جاری رہے گی۔