فیصلہ سازی کا حصہ نہیں، صرف میچ کی حکمت عملی بنانے والا کوچ ہوں، جیسن گلیسپی
قومی ٹیسٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ جیسن گلیسپی نے سلیکشن کمیٹی سے نکالے جانے پر بظاہر ناخوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے پہلے ٹیسٹ میچ کے بعد فیصلہ کیا کہ نیا سلیکشن پینل ہونا چاہیے، میں فیصلہ سازی کے عمل کا حصہ نہیں بلکہ صرف میچ کے دن کی حکمت عملی بنانے والا کوچ ہوں۔
راولپنڈی میں ہونے والے تیسرے ٹیسٹ میچ سے قبل پریس کانفرنس کرتے ہوئے ٹیسٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ نے کہا کہ راولپنڈی ٹیسٹ کی وکٹ دلچسپ اور کافی خشک ہے، اس پر زیادہ گھاس نہیں ہے اور توقع ہے کہ یہ سلو باؤلرز کو سپورٹ کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی ٹیم فائنل کر لی ہے لیکن مجھے ابھی سیڑھیوں پر بتایا گیا کہ اس کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ابرار کی طبیعت کے حوالے سے ابھی بھی کوئی اپ ڈیٹ نہیں ہے، ان کی پہلے ٹیسٹ میں طبیعت خراب تھی اور ان کی صحت سب سے اہم ہے، امید ہے کہ اب وہ بہتر محسوس کررہے ہوں گے۔
71 ٹیسٹ اور 97 ون ڈے میچوں میں آسٹریلیا کی نمائندگی کرنے والے سابق کوچ نے کہا کہ کسی بھی سیریز کو جیتنا بہت اہمیت کا حامل ہوتا ہے اور ہمارے لیے یہ اس لیے بھی اہم ہے کیونکہ پاکستان ٹیم ٹیسٹ کرکٹ میں گزشتہ چند سالوں میں وہاں نہ پہنچ سکی جہاں ہم اسے دیکھنا چاہتے تھے تو کوئی بھی سیریز جیتنا بہت خوش آئند ہو گا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پہلے ٹیسٹ میچ کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے خود میدان میں اترتے ہوئے چند تبدیلیاں کیں، یہ فیصلہ کیا گیا کہ ایک نیا سلیکشن پینل ہونا چاہیے جو فیصلے لے گا۔
جیسن گلیسپی نے کہا کہ میں فیصلہ سازی کے عمل کا حصہ نہیں، میں صرف میچ کے دن کی حکمت عملی بنانے والا کوچ ہوں، تو اب مجھے چیزوں سے باہر رکھا گیا ہے لہٰذا میں کھلاڑیوں پر توجہ دے رہا ہوں اور انہیں کرکٹ کے لیے تیار کررہا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں صرف میچ کے دن کے لیے اسٹریٹجی بنانے والا ہیڈ کوچ ہوں، میری توجہ کھلاڑیوں پر ہے، میں سلیکٹرز کو ان کا کام کرنے دوں گا اور ہم اچھی سے اچھی کرکٹ کھیلنے کی کوشش کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ انگلینڈ کے دو اسپنرز ناتجربہ کار ہونے کا ہمیں فائدہ ہو سکتا ہے، انگلینڈ تین اسپنرز کے ساتھ میدان میں اتر رہا ہے تو اس میچ میں اسپنرز پر بہت زیادہ انحصار کرے گا اور شاید ہم بھی ایسا ہی کریں لیکن ہم جانتے ہیں کہ بے شک ان کے پاس تجربہ نہیں ہے لیکن وہ بہت اچھے باؤلرز ہیں اور ان کے ساتھ جیک لیچ جیسے تجربہ کار اسپنر بھی موجود ہے۔
ہیڈ کوچ نے کہا کہ یقیناً تجربے کا کوئی نعم البدل نہیں ہوتا اور اس کی بہت اہمیت ہوتی ہے لیکن ہمیں ان دونوں اسپنرز کو بھی سنبھل کر کھیلنا ہو گا، ان کے پاس اچھے آپشنز موجود ہیں لیکن ہمارے بلے بازوں نے بھی تیاری کر لی ہے، ہم ہر گیند کو میرٹ پر کھیل کر انگلینڈ کے باؤلرز کو دباؤ میں لینے اور ایک اچھا مجموعہ اسکور بورڈ پر سجانے کی کوشش کریں گے۔