اسرائیلی حملوں میں 4 فوجیوں کی شہادت کے بعد دفاع کا حق رکھتے ہیں، ایران
ایران نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کی جانب سے فوجی تنصیبات پر حملے کے نتیجے میں 4 فوجیوں کی شہادت اور محدود نقصان کے بعد اپنے دفاع کا حق دار ہے۔
خبر رساں ایجنسیوں ’اے ایف پی‘ اور ’رائٹرز‘ کے مطابق ایرانی فضائی دفاعی فورس نے اسرائیلی حملے میں متعدد فوجی اڈوں کو نشانہ بنانے اور دو فوجیوں کی شہادت کی تصدیق کی ہے۔
ایک بیان میں ایرانی دفاعی فورس نے کہا کہ ’اسرائیل نے تہران، خوزستان اور الام کے صوبوں میں متعدد فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا، تاہم محدود پیمانے پر نقصان پہنچانے والے حملے کو ناکام بنایا گیا ہے۔‘
ایران کی نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی نے تہران کے خلاف اسرائیلی حملوں کے خلاف بھرپور جوابی ردعمل سے خبردار کیا ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ اس نے جوابی فضائی حملوں میں ایران کی میزائل سازی کی تنصیبات، میزائل تنصیبات اور مختلف علاقوں میں دیگر سسٹمز کو نشانہ بنایا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے کہا ہے کہ ایران جوابی حملے کی صورت میں بھاری قیمت ادا کرے گا۔
واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے گزشتہ رات گئے ایران پر فضائی حملے میں ایرانی میزائل سازی کی تنصیبات کو نشانہ بنانے اور 2 ایرانی فوجیوں کی شہادت کا دعویٰ کیا تھا۔
تاہم قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ نے تہران کی سرکاری نیوز ایجنسی ’ارنا‘ کا حوالہ دیتے ہوئے ایران کی جانب سے حملے کو ناکام بنانے کا دعویٰ کیا تھا۔
واضح رہے کہ یکم اکتوبر 2024 کو ایران نے لبنان میں اپنی حمایت یافتہ تنظیم حزب اللہ کے خلاف اسرائیل کی جارحیت کا جواب دیتے ہوئے صہیونی ریاست پر 200 بیلسٹک میزائل فائر کردیے تھے۔
اسرائیل بھر میں الارم بجنا شروع ہوگئے تھے اور مقبوضہ بیت المقدس، دریائے اردن کی وادی میں اسرائیلی شہریوں نے بم شیلٹرز میں پناہ لی اور دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں جبکہ سرکاری ٹیلی ویژن پر لائیو نشریات کی ذمے داریاں انجام دینے والے رپورٹرز حملوں کے دوران زمین پر لیٹ گئے۔
صہیونی ریاست کی جانب سے ممکنہ حملے کے حوالے سے 2 اکتوبر کو ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ اگلا حملہ اس سے زیادہ تکلیف دہ ہوگا۔
ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے اسرائیل کے خلاف میزائل حملے کو فیصلہ کن ردعمل قرار دیتے ہوئے پیغام دیا تھا کہ یہ ان کی طاقت کا صرف ایک گوشہ ہے، ایران کے ساتھ تنازع میں نہ پڑیں۔
دوسری جانب، 3 اکتوبر کو امریکی صدر جو بائیڈن نے واضح کیا تھا کہ اسرائیل پر بیلسٹک میزائل حملوں کے جواب میں ایران کی جوہری تنصیبات پر کسی بھی اسرائیلی حملے کی حمایت نہیں کریں گے، تاہم بائیڈن نے اسرائیل پر زور دیا تھا کہ وہ اپنے علاقائی دشمن کے خلاف ’متناسب‘ کارروائی کرے۔
خیال رہے کہ 27 ستمبر کو اسرائیل نے ایران کے حمایت یافتہ گروپ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کو ایک حملے میں شہید کر دیا تھا۔
23 اکتوبر کو ایرانی حمایت یافتہ لبنانی گروپ حزب اللہ نے حسن نصراللہ کی شہادت کے بعد متوقع سربراہ ہاشم صفی الدین کی اسرائیلی حملے میں شہادت کی تصدیق کردی تھی۔