• KHI: Asr 4:15pm Maghrib 5:51pm
  • LHR: Asr 3:29pm Maghrib 5:06pm
  • ISB: Asr 3:28pm Maghrib 5:06pm
  • KHI: Asr 4:15pm Maghrib 5:51pm
  • LHR: Asr 3:29pm Maghrib 5:06pm
  • ISB: Asr 3:28pm Maghrib 5:06pm

تحریک انصاف اور جے یو آئی کا پارلیمنٹ کے اندر اور باہر مشترکہ جدوجہد پر اتفاق

شائع November 6, 2024
— فوٹو: جمعیت علمائے اسلام پاکستان، ایکس
— فوٹو: جمعیت علمائے اسلام پاکستان، ایکس

تحریک انصاف اور جے یو آئی کا پارلیمنٹ کے اندر اور باہر مشترکہ جدوجہد پر اتفاق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور جمعت علمائے اسلام (ف) پارلیمنٹ میں حالیہ قانون سازی کے خلاف ایک پیج پر آگئیں، اسد قیصر اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان ملاقات میں دونوں جماعتوں نے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر مشترکہ جدوجہد پر اتفاق کرلیا۔

ڈان نیوز کے مطابق جے یو آئی (ف) کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمٰن سے پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر اور فیصل چوہدری نے ملاقات کی ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ حالیہ قانون سازی کے ذریعے حکومت نے کسی اور کو نہیں خود کو توسیع دینے کی کوشش کی ہے، اعلامیے کے مطابق مولانا فضل الرحمٰن نے بانی پی ٹی آئی کے ساتھ جیل میں ناروا سلوک کی مذمت کی، انہوں نے بانی پی ٹی آئی کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

ترجمان جے یو آئی اسلم غوری نے اپنے بیان میں کہا ہےکہ حکومت نے 26یویں آئینی ترمیم اور آئین سے غداری کی ہے، حکومت نے وعدہ خلافی کی ہے، حکومت نے فسطائیت کی انتہا کردی ہے۔

ترجمان جے یو آئی کہاکہ بانی پی ٹی آئی نے مولانا فضل الرحمٰن کے کردارکی تعریف کی ہے، سابق وزیر اعظم کے ساتھ جیل کے اندر جو سلوک کیا جارہا ہے وہ قابل مذمت ہے، حکومت جان بوجھ کر اپوزیشن کو مشتعل کر رہی ہے، پی پی پی اور مسلم لیگ (ن) کا جو رویہ سامنے آیا ہے وہ کسی صورت جمہوری نہیں ہے ۔

انہوں نے کہا کہ جعلی مینڈیٹ والی اسمبلی نے جو حالیہ قانون سازی کی ہے اسے مولانا اور ہم مسترد کرتے ہیں، مولانا فضل الرحمن نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی کو رہا کیا جائے ، انہوں نے بانی چیئرمین کو سہولتوں سے محروم رکھنے کی بھی مذمت کی ہے۔

ترجمان کے مطابق مولانا فضل الرحمٰن اور اسد قیصر کی ملاقات مشاورت ہوئی ہے کہ حکومت نے کل شب خون مارا ہے، حکومت نے کسی اور کو نہیں اپنے آپکو توسیع دینے کی کوشش کی ہے، ہم اپوزیشن کی دوسری سیاسی جماعتوں سے ملکر پارلیمنٹ اور پارلیمان کے باہر ملکر جدوجہد کریں گے۔

کارٹون

کارٹون : 26 دسمبر 2024
کارٹون : 25 دسمبر 2024