• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:09pm
  • LHR: Zuhr 11:47am Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 11:52am Asr 3:28pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:09pm
  • LHR: Zuhr 11:47am Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 11:52am Asr 3:28pm

صوابی جلسہ: عمران خان احتجاج کی کال دیں گے، سر پر کفن باندھ کر نکلنا ہوگا، علی امین گنڈاپور

شائع November 9, 2024 اپ ڈیٹ November 10, 2024
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ عمران خان اس ماہ احتجاج کی کال دیں گے، سروں پر کفن باندھ کر نکلنا ہوگا، عمران خان کو رہا کر کے دم لیں گے۔

موٹر وے انٹرچینج صوابی کے مقام پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں ہمیشہ اپنے کارکنوں کی طرف دیکھتا ہوں کیونکہ آپ عمران خان اور حقیقی آزادی کی طاقت ہیں، پاکستان کو آزاد کرانے کے لیے ہمارے آباؤاجداد نے قربانیاں دیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی سربراہی میں حقیقی آزادی حاصل کرنے کے لیے ہمیں قربانی دینی ہوگی، قربانی کے بغیر حق اور عزت نہیں ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی میں جو بھی فیصلہ ہوتا ہے اس کا اختیار ایک شخص کو ہے اور وہ عمران خان ہیں، حکومت نے ہمارے اوپر بہت ظلم ڈھائے ہیں، ہمارے لوگوں کے گھروں اور چادر چاردیواری کے تقدس کو پامال کیا گیا، اس کا حساب دینا پڑے گا۔

علی امین گنڈپور کا کہنا تھا کہ آج ہمارے پاس ایک ہی آپشن ہے، اپنی عزتیں نیلام کروائیں یا حقیقی آزادی کے لیے باہر نکلیں، ہمیں ایک ہو کر نکلنا ہوگا اور آگے بڑھنا ہوگا۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ چاہے ہماری جان ہی کیوں نہ چلی جائے ہم عمران خان کو رہا کرکے دم لیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں آپ کو پیغام دے رہا ہوں، عمران خان نے نومبر کے مہینے میں ہمیں نکلنے کی کال دیں گے، ہمیں اپنے سروں پر کفن باندھ کر نکلنا ہوگا، ہم اس وقت تک واپس نہیں آئیں گے جب تک عمران خان رہا نہیں ہوجاتے۔

انہوں نے کارکنوں کو تیاری شروع کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ اپنے لیڈر کی پکار پر سرپر کفن باندھ کر نکلنا ہے۔

اپنے خطاب کے آخر میں علی امین گنڈاپور نے کارکنوں سے ہاتھ اٹھا کر حلف لیا کہ وہ عمران خان کے ہر حکم پر عمل کریں گے اور ان کو رہا کروانے تک واپس نہیں جائیں گے۔

عمران خان ہر صورت آزاد ہوں گے، ان کی رہائی بہت قریب ہے، بیرسٹر گوہر

چیئرمین پاکستان (تحریک انصاف) پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے جلسے کو 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف ریفرینڈم قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف اور سنی اتحاد کونسل اگلے ہفتے سپریم کورٹ میں قوانین کو چیلنج کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ یہ سارے قوانین عدالت عظمیٰ ختم کرے گی، مزید کہا کہ پاکستان کی عدلیہ ہم آزاد کروائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکا میں انتخابی نتائج سامنے آنے کے بعد کچھ لوگ اپنی پرانی ٹوئٹس ڈیلیٹ کررہے ہیں، لیکن میں ان کو کہنا چاہتا ہوں کہ پاکستان کے آئین اور قانون کے مطابق ہم امریکا سے مدد کے طلبگار نہیں، عمران خان کی رہائی پاکستان سے ہی ہوگی، ہم کسی بھی ملک سے مدد کے طلب گار نہیں ہیں۔

بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت کسی بھی صوبے پر چڑھائی نہیں کرے گی، پی ٹی آئی ہر صوبے سے محبت کرتی ہے، ہمیں تمام صوبوں کے لوگوں سے پیار ہے۔

انہوں نے بلوچستان میں ہونے والے دھماکے پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ بہت سے لوگوں نے اپنے آپ کو این آر او دینے کے لیے قانون سازی کی ہے لیکن یہ ان کے کام نہیں آئے گا۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ عمران خان کے خلاف 200 کیسز بنے، 5 دنوں میں تین سزائیں اور 30 سال کی سزا دی گئی، ان کا خیال تھا کہ عوام بھول جائے گی لیکن آج بھی لوگوں کے دلوں میں عمران خان اور ان کا نظریہ بستا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جہاں سیاست ناکام ہوجاتی ہے وہاں قومیں ہمیشہ کے لیے گر جاتی ہیں، آج کا جلسہ اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ عمران خان کے بغیر پاکستان سیاست ناممکن ہے، بانی پی ٹی آئی کو جیل میں رکھ کر پاکستان میں کیسے امن اور حکومتیں کیسے مضبوط ہوگی؟

انہوں نے کہا کہ عمران خان ہر صورت آزاد ہوں گے اور ان کی رہائی بہت قریب ہے، بانی پی ٹی آئی عوام اور ملک کی خاطر جیل میں ہیں۔

موٹر وے انٹرچینج صوابی کے مقام پر منعقدہونے والے جلسے سے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے علاوہ پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر، ایڈووکیٹ سلمان اکرم راجا، اسد قیصر، عمر ایوب اوردیگر قائدین نے بھی خطاب کیا۔

کارٹون

کارٹون : 14 نومبر 2024
کارٹون : 13 نومبر 2024