زارا قتل کیس: ماں اور 6 بیٹیوں نے’حسد’ میں اکلوتے بیٹے کا گھر اجاڑ دیا
ڈسکا میں سگی خالہ اور خالہ زاد بیٹیوں سمیت سسرالیوں کے ہاتھوں قتل کی گئی 30 سالہ زارا کے والد نے کہا ہے کہ ان کی بیٹی کی ساس اور اس کی 6 بیٹیاں اس سے حسد کرتی تھیں۔
ڈان اخبار میں شائع خبر کے مطابق زاراقتل کیس میں گرفتار مقتولہ کی ساس صغراں بی بی نے دوران تفتیش فرسودہ الزام عائد کیا ہے کہ مقتولہ اس کے بیٹے کو قابو کرنے کے لیے جادو ٹونہ کرتی تھی۔
بتایا جاتا ہے کہ مقتولہ زارا 7 ماہ کی حاملہ تھی اور ملزمہ صغراں اس کی والدہ کی سگی بہن تھی جبکہ اس کی نند یاسمین کو رشتے دار نوید نے اکسایا تھا، ملزمان نے زارا کا گلا گھوٹنے کے بعد جسم کے ٹکڑے کرنے کے بعد باقیات کو مختلف مقامات پر پھینک دیا تھا۔
مقتولہ کے والد سابق اسسٹنٹ سب انسپکٹر ( اے ایس آئی) شبیر احمد نے ڈان کو بتایا کہ زارا کی شادی 4 سال قبل ڈسکہ کی تحصیل کوٹلی میراں کے رہائشی قدیر احمد سے ہوئی تھی۔
شبیر احمد نے بتایا کہ ’ان کا ایک 2 سالہ بیٹا محمد شفیع ہے، قدیر سعودی عرب میں ملازمت کرتا ہے اور میری بیٹی اسی کے ساتھ رہتی تھی اور 15 روز قبل پاکستان آئی تھی اور میں 10 روز قبل اسے کوٹلی میراں میں اس کے سسرال میں چھوڑ کر آیا تھا‘۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ’ 10 نومبر کو میں نے بیٹی کو فون پر کالز کرنا شروع کیں لیکن اس موبائل فون نمبر مسلسل بند جارہا تھا، 12 نومبر کو میں بیٹی کے سسرال گیا تو اس کی نند نے بتایا کہ وہ زیورات اور قیمتی سامان لیکر گھر سے چلی گئی ہے تاہم میرا نواسا شفیع گھر میں موجود تھا’۔
شبیر کو شبہ ہوا جس پر انہوں نے موٹرا پولیس اسٹیشن ڈسکہ میں بیٹی کی گمشدگی کی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کروائی جس میں اسکی ساس صغراں سمیت 5 ملزمان کو نامزد کیا گیا۔
سیالکوٹ پولیس کے ترجمان ملک وقاص احمد نے بتایا کہ انہوں نے ایف آئی آر میں نامزد صغراں کے رشتے دار عبداللہ کو گرفتار کیا جس نے دوران تفتیش صغراں اور یاسمین کے ساتھ قتل کے اعتراف کرلیا، پولیس نے عبداللہ کی نشاندہی پر صغراں، یاسمین اور نوید کو گرفتار کرلیا۔
پولیس کے ترجمان نے مزید بتایا کہ 4 ملزمان نے قتل کا اعتراف کرلیا ہے جبکہ صغراں نے دوران تفتیش الزام عائد کیا ہے کہ مقتولہ زارا کالا جادو کرتی تھی اور اسکے جادو ٹونے کی وجہ سے خاندان میں اموات اور دیگر نقصانات ہوئے۔
پولیس کے مطابق صغراں کی 6 بیٹیاں اور صرف ایک بیٹا ہے، وہ اور اس کی بیٹیاں زارا سے حسد رکھتی تھیں کیونکہ وہ اپنے شوہر کے ساتھ بیرون ملک مقیم تھی جو اس کا خیال رکھتا تھا، ملزمہ کا خیال تھا کہ بہو نے اس کے بیٹے کو چھین لیا ہے اور یہی وجہ جھگڑے اور سرد جنگ کی وجہ بنی ہوئی تھی۔
واضح رہے کہ ڈسکہ کی رہائشی 30 سالہ زارا کو اسکی سگی خالہ اور ساس نے اپنی بیٹیوں اور دیگر رہشتے داروں کے ساتھ گزشتہ ہفتے بے دردی سے قتل کرنے کے بعد اس کی لاش کے ٹکڑے کرکے نہر میں بہادیے تھے۔