• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:08pm
  • LHR: Zuhr 11:48am Asr 3:25pm
  • ISB: Zuhr 11:53am Asr 3:25pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:08pm
  • LHR: Zuhr 11:48am Asr 3:25pm
  • ISB: Zuhr 11:53am Asr 3:25pm

’شریف خاندان کا دیوالیہ ہونے پر بھٹو دور زیر بحث لانا درست نہیں، قیادت نہ روکے تو کچا چٹھا کھول دیں‘

شائع November 19, 2024
— فائل فوٹو: ڈان
— فائل فوٹو: ڈان

پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما ندیم افضل چن نے ترجمان شریف خان کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ شریف خاندان کا دیوالیہ ہونے پر بھٹو دور کو زیر بحث لانا درست نہیں، ہمیں قیادت نہ روکے تو سارا کچا چٹھا کھول کر رکھ دیں گے۔

ندیم افضل چن نے یہ بیان سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری کیا، جسے پیپلزپارٹی کے ہینڈل سے بھی شیئر کیا گیا۔

بیان میں ندیم افضل چن کا کہنا تھا کہ قوم کو حقیقت بتائیں، اپنے آپ کو دیوالیہ ظاہر کر دیا تاکہ برطانیہ میں ٹیکس نہ ادا کرنا پڑے۔

ندیم افضل چن نے سوال اٹھایا کہ دیوالیہ آپ آج ہو رہے ہیں اور وہ بھی برطانیہ میں، بھٹو دور کہاں سے بیچ میں آ گیا؟

مزید کہا کہ جو کرتوت یہاں پر ہیں وہی وہاں پر، کچھ تو شرم حیا کریں۔

واضح رہے کہ لندن ہائی کورٹ کی جانب سے نواز شریف کے بیٹے حسن نواز کی کمپنی کو دیوالیہ قرار دینے پر شریف خاندان نے رد عمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ دیوالیہ کرنے کا عمل بھٹو دور سے شروع ہوا، صرف ملک و قوم کے لیے تمام تر تکالیف برداشت کیں۔

ترجمان نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ شریف خاندان کو دیوالیہ کرنے کا عمل بھٹو دور سے شروع ہوا، قومیائی جانے والی صنعتوں میں شریف خاندان کے اثاثے بھی شامل تھے۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ مشرف دور میں شریف خاندان کے گھروں پر قبضہ اور فیکٹریاں سیل کی گئیں، سابق چیف جسٹس ثاقب نثار اینڈ کمپنی نے شریف خاندان کی انڈسٹری کو تباہ و برباد کردیا۔

بیان میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ کمپنیوں کے دیوالیہ ہونے کے عرصے کے دوران ٹیکس نہیں دیا جاتا، برطانوی عدالت نے حسن نواز کے اسی مؤقف کو درست قرار دیا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے بیٹے حسن نواز کو لندن ہائی کورٹ نے دیوالیہ قرار دے دیا تھا۔

ڈان نیوز کے مطابق حسن نواز شریف کو برطانوی حکومت کے ٹیکس ریونیو ڈپارٹمنٹ کے ٹیکس کیس میں دیوالیہ قرار دیا گیا تھا۔

لندن ہائی کورٹ کے مطابق حسن نواز کو 2023 کے کیس نمبر 694 میں دیوالیہ قراردیا گیا، حسن نواز سے متعلق کیس 25 اگست 2023 کو فائل کیا گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 20 نومبر 2024
کارٹون : 19 نومبر 2024