• KHI: Fajr 5:35am Sunrise 6:55am
  • LHR: Fajr 5:13am Sunrise 6:38am
  • ISB: Fajr 5:21am Sunrise 6:48am
  • KHI: Fajr 5:35am Sunrise 6:55am
  • LHR: Fajr 5:13am Sunrise 6:38am
  • ISB: Fajr 5:21am Sunrise 6:48am

پی ٹی آئی کا 24 نومبر کو تمام شہروں سے پرامن احتجاجی تحریک شروع کرنے کا فیصلہ

شائع November 23, 2024
— فائل فوٹو: ڈان
— فائل فوٹو: ڈان

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سیاسی کمیٹی نے کہا ہے کہ 24 نومبر کو ملک بھر سے پر امن احتجاجی تحریک شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس 22 اور 23 نومبر کی درمیانی رات کو منعقد ہوا، جس میں پاکستان کے تمام شہروں سے احتجاجی تحریک کے آغاز کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

پی ٹی آئی کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق احتجاجی قافلے اسلام آباد کی طرف اپنے سفر کا آغاز کریں گے، پاکستان بھر میں بے گناہ قید پارٹی لیڈرز، کارکنان اور بانی چیئرمین کی رہائی تک احتجاج جاری رہے گا۔

سیاسی کمیٹی کے اعلامیہ میں کہا گیا کہ 26ویں آئینی ترمیم واپس لینے اور فروری کے الیکشن کے حقیقی مینڈیٹ کی بحالی تک احتجاج جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔

پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی نے ملک کی بگڑتی ہوئی معاشی صورتحال اور دہشتگردی کے بڑھتے ہوئے واقعات کا نوٹس بھی لیا جب کہ کمیٹی نے کارکنوں کو ملک بھر میں احتجاج کرنے کی اپیل کی۔

واضح رہے کہ واضح رہے کہ 24 نومبر کو اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کا احتجاج متوقع جس سے نمٹنے کے لیے وفاقی و پنجاب کی حکومتیں بھی پوری طرح تیار نظر آرہی ہیں۔

جمعرات کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے شہر کی انتظامیہ کو قانون کے خلاف دھرنا، ریلی یا احتجاج کی اجازت نہ دینے کا حکم دیتے ہوئے پی ٹی آئی کے ساتھ پُرامن اور آئین کے مطابق احتجاج کے لیے مذاکرات کی ہدایت کر دی تھی۔

تحریک انصاف کے 24 نومبر احتجاج کے خلاف تاجر اسد عزیز کی درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریری حکم نامہ جاری کیا تھا۔

عدالت نے قرار دیا کہ پی ٹی آئی احتجاج کے لیے ڈپٹی کمشنر اسلام آبادکو 7 روز پہلے درخواست دے، اجازت ملنے پر احتجاج کیا جاسکتا ہے، وزیر داخلہ یہ پیغام پی ٹی آئی قیادت تک پہنچائیں۔

بعد ازاں، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے چیئرمین پی ٹی آئی برسٹر گوہر سے ٹیلی فونک رابطہ کیا، جس میں انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کے پابند ہیں اور دارالحکومت میں کسی جلوس یادھرنے کی اجازت ممکن نہیں ہے۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 24 نومبر 2024
کارٹون : 23 نومبر 2024