• KHI: Fajr 5:36am Sunrise 6:56am
  • LHR: Fajr 5:14am Sunrise 6:39am
  • ISB: Fajr 5:22am Sunrise 6:49am
  • KHI: Fajr 5:36am Sunrise 6:56am
  • LHR: Fajr 5:14am Sunrise 6:39am
  • ISB: Fajr 5:22am Sunrise 6:49am

پہلا ون ڈے: زمبابوے نے پاکستان کو ڈی ایل ایس میتھڈ کے تحت 80 رنز سے شکست دے دی

شائع November 24, 2024
— فوٹو: فیس بک / زمبابوے کرکٹ
— فوٹو: فیس بک / زمبابوے کرکٹ
فوٹو:ڈان نیوز
فوٹو:ڈان نیوز
فوٹو:ڈان نیوز
فوٹو:ڈان نیوز

پہلے ون ڈے انٹرنیشنل میں زمبابوے نے پاکستان کو ڈک ورتھ لوئس سسٹم (ڈی ایل ایس) کے تحت 80 رنز سے شکست دے دی۔

3 میچوں پر مشتمل سیریز کا بلاوایو میں کھیلا گیا پہلا میچ بارش کے باعث جاری نہ رہ سکا اور زمبابوے کو فاتح قرار دیا گیا، قومی ٹیم نے 206 رنز کے ہدف کے جواب میں 21 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 60 رنز اسکور کیے، جہاں پاکستانی ٹیم کے 5 کھلاڑی ڈبل فیگر میں بھی داخل نہ ہوسکے۔

ہدف کے تعاقب میں پاکستان کو ابتدا ہی سے مشکلات کا شکار ہوگئی، دونوں اوپنرز صائم ایوب اور عبداللہ شفیق بالترتیب 11 اور ایک رن بنا کر فاسٹ باؤلر بلیسنگ مزار بانی کا شکار بنے۔

اس کے بعد انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ ڈیبیو پر سینچری اسکور کرنے والے کامران غلام بیٹنگ کرنے آئے تاہم وہ بھی پچ پر زیادہ دیر ٹھہر نہ سکے اور 17 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے، انہیں سین ولیمز نے آؤٹ کیا۔

12 اوورز میں مجموعی طور پر 40 رنز پر 3 وکٹیں گرنے کے بعد آسان ہدف مشکل دکھائی دینے لگا، اس موقع پر بیٹنگ کے لیے موجود نائب کپتان آغا سلمان اور ڈیبیو کرنے والے حیسب اللہ خان سے توقع کی جارہی تھی کہ وہ اننگز کو سنبھالیں گے لیکن دونوں جلد ہی پویلین لوٹ گئے۔

آغا سلمان 4 اور حسیب اللہ خان بغیر کوئی رن بنائے سکندر رضا کا شکار بنے، اس کے بعد آنے والے بلے باز عرفان خان 7 رن بنا سکے اور سین ولیمز کی گیند پر کلین بولڈ ہوگئے۔

کریز پر موجود کپتان محمد رضوان پر اعتماد دکھائی دیے، وہ 19 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے تاہم میچ بارش کے باعث روک دیا گیا اور قومی ٹیم ہدف سے 80 رنز پیچھے ہونے کی وجہ سے شکست سے دوچار ہوگئی۔

پاکستان اور زمبابوے کے درمیان 3 میچوں پر مشتمل سیریز کا پہلا میچ بلاوائیو میں کھیلا گیا، جہاں میزبان ٹیم 40.2 اوور میں 205 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئی، قومی ٹیم کی جانب سے ڈیبیو کرنے والے فیصل اکرم نے 3 وکٹیں حاصل کیں۔

اس سے قبل قومی ٹیم کے کپتان محمد رضوان نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کرنے کا فیصلہ کیا تھا جو درست ثابت نہ ہوا۔

زمبابوے کی جانب سے جویلورڈ گمبی اور توانداناشے مارومانی نے ٹیم کو 40 رنز کا آغاز فراہم کیا، وہ بالترتیب 15 اور 29 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے۔

اچھا آغاز ملنے کے باوجود وکٹیں وقفے وقفے سے گرنے کا سلسلہ جاری رہا اور زمبابوے کی آدھی ٹیم 99 رنز پر ہی پویلین واپس لوٹ گئی تھی۔

میزبان ٹیم کی جانب سے رچرڈ نگروا 48 اور سکندر رضا 39 رنز بناکر نمایاں رہے، دیگر کھلاڑیوں میں سین ولیمز 23، برائن بینیٹ 20 اور کپتان کریگ ایروائن 6 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔

پاکستان کی جانب سے ڈیبیو کرنے والے فیصل اکرم اور سلمان علی آغا نے 3، 3 وکٹیں حاصل کیں جبکہ سلمان علی آغا نے 3، عامر جمال، محمد حسنین اور حارث رؤف نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

قبل ازیں ٹاس کے بعد قومی ٹیم کے کپتان محمد رضوان نے کہا کہ آج کے میچ میں 3 کھلاڑی اپنا ڈیبیو کریں گے، امید ہے نوجوان کھلاڑی سیریز میں اچھی کارکردگی دکھائیں گے۔

محمد رضوان نے بتایا کہ عامر جمال، فیصل اکرم اور حسیب اللہ ون ڈے میں ڈیبیو کر رہے ہیں۔

اس سے قبل کپتان محمد رضوان نے زمبابوے کے خلاف سیریز کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا تھا وہ اس سیریز میں نوجوان کھلاڑیوں کو آزمائیں گے۔

عامر جمال کو اسسٹنٹ کوچ اظہر محمود، حسیب اللہ کو کپتان محمد رضوان نے کیپ دی جب کہ فیصل اکرم کو فاسٹ باؤلر حارث روف نے ون ڈے میچ کی ڈیبیو کیپ دی۔

دونوں ممالک کے درمیان 3 ون ڈے انٹرنیشنلز اور 3 ٹی 20 میچز کی سیریز کھیلی جانی ہے، دوسرا ایک روزہ میچ 26 اور تیسرا 28 نومبر کو کھیلا جائے گا جب کہ قومی ٹیم یکم، 3 اور 5 دسمبر کو تین 20 ٹوئنٹی انٹرنیشنلز کھیلے گی، ان تمام میچز کا انعقاد بلاوایو میں ہوگا۔

زمبابوے کا اسکواڈ

کریگ ایروائن (کپتان)، برائن بینیٹ، جویلورڈ گمبی، ٹریور گوانڈو، توانداناشے مارومانی، برینڈن ماوتا، بلیسنگ مزاربانی، رچرڈ نگروا، ڈیون مائرز، سکندر رضا اور سین ولیمز

پاکستان کا اسکوڈ

محمد رضوان (کپتان)، صائم ایوب، عبداللہ شفیق، کامران غلام، حسیب اللہ خان، سلمان علی آغا، محمد عرفان خان، عامر جمال، حارث رؤف، محمد حسنین، اور فیصل اکرم

واضح رہے کہ دونوں ٹیموں کے درمیان 62 ون ڈے انٹرنیشنل میچز کھیلے جاچکے ہیں، ان میں سے 54 میں پاکستان کامیاب رہا جب کہ زمبابوے کو صرف 5 میچز میں کامیابی مل سکی، ایک میچ ٹائی ہوا جبکہ دو بے نتیجہ ختم ہوئے۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 24 نومبر 2024
کارٹون : 23 نومبر 2024