پرتھ ٹیسٹ: آسٹریلیا پر شکست کے بادل منڈلانے لگے، ویرات کوہلی کی سنچری کیساتھ فارم میں واپسی
پرتھ ٹیسٹ کے تیسرے روز بھارتی اسٹار بلے باز ویرات کوہلی نے سنچری کے ساتھ اپنی فارم بحال کی اور اسی کے ساتھ ہی انڈیا نے اپنی دوسری اننگز 6 وکٹ پر 487 رنز بنانے کے بعد ڈیکلیئر کردی اور آسٹریلیا کو جیت کے لیے 534 رنز کا ہدف دیا۔
بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان ٹیسٹ سیریز کے پہلے میچ میں ابتدائی روز 17 وکٹیں گری، جس سے بظاہر ایسا دکھائی دےرہا تھا کہ یہ میچ تیسرے دن ہی ختم ہوجائے گا لیکن بھارتی بلے بازوں نے دوسری اننگز میں آسٹریلین باؤلرز کو خوب پریشان کیا۔
بھارتی کپتان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا جو درست ثابت نہ ہوا اور بھارتی ٹیم پہلی اننگز میں 150 رنز پر آؤٹ ہوگئی، آسٹریلیا کی جانب سے جوش ہیزل وُڈ نے 4 جب کہ مچل اسٹارک، پیٹ کمنز اور مچل مارش نے 2،2 وکٹیں اپنے نام کیں۔
روہت شرما کی غیر موجودگی میں ٹیم کی قیادت کرنے والے جسپریت بمرا نے شاندار باؤلنگ کرتے ہوئے میزبان ٹیم کو 104 رنز پر ہی ڈھیر کردیا، حیران کن طور پر پہلی اننگز میں آسٹریلیا کے 7 کھلاڑی ڈبل فیگر میں ہی داخل نہ ہوسکے، بھارت کی جانب سے بمرا نے 5، ہرشت رانا نے 3 اور محمد سراج نے 2 وکٹیں حاصل کیں۔
پہلے روز 17 وکٹیں گرنے کے بعد کھیل کے دوسرے روز صرف 3 وکٹیں گریں اور وہ بھی آسٹریلیا کیں، بھارت کے یشسوی جیسوال اور کے ایل راہل نے دوسرے دن کے اختتام تک بغیر کسی نقصان کے 172 رنز بنائے۔
تیسرے روز بھارت نے 6 کھلاڑیوں کے نقصان پر 487 رنز بنائے اور اپنی اننگز ڈیکلیئر کرنے کا اعلان کیا۔
اس دوران یشسوی جیسوال نے نہ صرف اپنی سنچری مکمل کی بلکہ وہ 161 رنز کی شاندار اننگز کھیلنے کے بعد آؤٹ ہوئے، کے ایل راہل 77 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔
دوسری جانب، ہوم سیریز میں نیوزی لیند کے ہاتھوں 0-3 کی ذلت آمیز شکست پر بھارت کے سابق کپتان اور اسٹار بلے باز ویرات کوہلی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا تھا جس میں انہوں نے صرف 15 کی اوسط سے رنز بنائے۔
ویرات کوہلی نے گزشتہ 5 سالوں کے دوران ٹیسٹ میچز میں صرف 2 سنچریاں اسکور کی ہیں جب کہ پرتھ ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں صرف 5 رنز پر آؤٹ ہونے کے بعد ویرات کوہلی کو ٹیم سے ڈراپ کیے جانے کی باتیں ہورہی تھیں، ایسے میں انہوں نے ایک بار پھر اپنے بیٹ سے ناقدین کو جواب دیا۔
ویرات کوہلی نے دوسری اننگز میں 143 گیندوں پر سنچری اسکور کرکے نہ صرف اپنی کھوئی ہوئی فارم بحال کی بلکہ آسٹریلیا کے خلاف بھارت کو مضبوط پوزیشن میں کھڑا کردیا۔