اسرائیلی وزیراعظم نے لبنان میں سیزفائر معاہدے کی منظوری دے دی، امریکی میڈیا
اسرائیلی وزیراعظم بیجمن نتن یاہو نے اصولی طور پر لبنان میں جنگ بندی کے معاہدے کی منظوری دے دی ہے جس کے بعد اسرائیلی کابینہ میں منگل کو ووٹنگ ہوگی تاہم انتہائی دائیں بازو کے اسرائیلی وزیر قومی سلامتی اتمیر بن گوئیر نے جنگ بندی کے معاہدے کو بڑی غلطی قرار دے دیا۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق وزیراعظم بیجمن نتن یاہو کے ترجمان نے بتایا ہے کہ اسرائیلی کابینہ میں منگل کو لبنان کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے پر ووٹنگ ہوگی، اس سے قبل معاملے سے آگاہ ایک ذریعے نے بتایا تھا کہ اسرائیلی وزیراعظم نے اصولی طور پر جنگ بندی کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔
ذرائع نے بتایا تھا کہ اسرائیلی وزیر اعظم نے اتوار کی رات اسرائیلی حکام کے ساتھ سلامتی کے حوالے سے مشاورتی عمل کے دوران حزب اللہ کے ساتھ جنگ بندی کی ممکنہ منظوری کا اشارہ دیا تھا۔
پیر کو بینجمن نتن یاہو کے ترجمان نے سی این این کو بتایا کہ اسرائیلی کابینہ میں منگل کو جنگ بندی کے مجوزہ معاہدے پر ووٹنگ ہوگی۔
ذریعے نے بتایا تھا کہ جنگی بندی کا معاہدہ پیر کو لبنانی حکومت کو بھجوایا جائے گا تاہم اس وقت تک معاہدے کی کچھ تفصیلات پر اسرائیل کے تحفظات برقرار ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق سینئر اسرائیلی عہدیدار نے بتایا ہے کہ کابینہ منگل کو حزب اللہ کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے کی منظوری دے گی جبکہ لبنانی عہدیدار نے بتایا ہے کہ واشنگٹن کی جانب سے آگاہ کیا گیا ہےکہ چند گھنٹے میں معاہدے کا اعلان ہوجائے گا۔
تاہم اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر ڈینی ڈینن نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی معاہدے کے باوجود بھی اسرائیل جنوبی لبنان میں حملے کی صلاحیت برقرار رکھے گا۔
اسرائیلی وزیر قومی سلامتی نے جنگ بندی کو بڑی غلطی قرار دے دیا
دریں اثنا، اسرائیل کے انتہائی دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے وزیر قومی سلامتی اتمیر بن گوئیر نے لبنان میں جنگ بندی کے ممکنہ معاہدے کی منظوری کو بڑی غلطی قرار دے دیا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اتمیر بن گوئیر نے اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ ’ لبنان کے ساتھ معاہدہ بڑی غلطی ہے، اس وقت جنگ کو ختم کرنا حزب اللہ خاتمے کے تاریخی موقع کو ضائع کرنے کے مترادف ہے’۔
انہوں نے لکھا کہ ’ میں رکاوٹوں اور وجوہات کو سمجھتا ہوں لیکن پھر بھی یہ سنگین غلطی ہے’، انہوں نے وزیراعظم بیجمن نتن یاہو سے حتمی کامیابی تک جنگ جاری رکھنے کا مطالبہ کیا۔
تاہم جنگ بندی کے معاہدوں کے اعلانات کے باوجود لبنان کے دارالحکومت بیروت میں اسرائیلی بمباری جبکہ جنوبی لبنان میں حزب اللہ اور اسرائیلی فوج کے درمیان جاری ہیں۔