• KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:57am
  • LHR: Fajr 5:15am Sunrise 6:41am
  • ISB: Fajr 5:23am Sunrise 6:51am
  • KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:57am
  • LHR: Fajr 5:15am Sunrise 6:41am
  • ISB: Fajr 5:23am Sunrise 6:51am

چیف جسٹس نے 6 دسمبر کو جوڈیشل کمیشن کا اجلاس طلب کرلیا

شائع November 26, 2024
— فائل فوٹو: ڈان
— فائل فوٹو: ڈان

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے جوڈیشل کمیشن آف پاکستان (جے سی پی) کا اجلاس 6 دسمبر کو طلب کرلیا۔

ڈان نیوز کے مطابق چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی جانب سے 6 دسمبر کو طلب کیے گئے جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں سندھ ہائی کورٹ اور پشاور ہائی کورٹ میں ججز کی تعیناتی سے متعلق معاملہ زیر غور آئے گا۔

26ویں آئینی ترمیم کی منظوری اور اس کے تحت جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کی تشکیل نو کے بعد چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کا پہلا اجلاس 5 نومبر کو طلب کیا تھا۔

جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے پہلے اجلاس میں جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ جسٹس امین الدین کے تقرر کی حمایت میں 12 رکنی کمیشن کے 7 ارکان نے ووٹ دیا جب کہ 5 ارکان نے مخالفت کی۔

یاد رہے کہ جوڈیشل کمیشن کے گزشتہ اجلاس میں چیف جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر اور کمیشن میں شامل اپوزیشن کے ارکان پارلیمان عمر ایوب اور شبلی فراز نے جسٹس امین الدین کے تقرر کی مخالفت کی تھی۔

کمیشن میں شامل حکومتی ارکان وزیر قانون اعظم تارڑ، اٹارنی جنرل منصور اعوان، سینیٹر فاروق ایچ نائیک اور مسلم لیگ (ن) کے رکن قوبی اسمبلی آفتاب خان، اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے نامزد غیر منتخب خاتون روشن خورشید بروچہ کے علاوہ پاکستان بار کونسل کے نمائندے اختر حسین نے جسٹس امین الدین کے تقرر کی حمایت کی تھی۔

8 نومبر کو ہونے والے جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں آئینی بینچز کے ججز کی نامزدگی نہ ہو سکی، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کی پیش کردہ تجویز کی توثیق کر دی گئی جس کے تحت 24 نومبر تک سندھ ہائی کورٹ کے تمام ججز آئینی بینچز کے مقدمات کی سماعت کر سکتے ہیں۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024