تیسرا ون ڈے: پاکستان نے زمبابوے کو 99 رنز سے شکست دیکر سیریز 1-2 سے اپنے نام کرلی
پاکستان نے تیسرے اور فیصلہ کن ایک روزہ میچ میں مہمان زمبابوے کو 99 رنز سے شکست دے کر تین میچوں کی سیریز 1-2 سے اپنے نام کرلی جب کہ پاکستان نے کامران غلام کی سنچری اور عبداللہ شفیق کی نصف سنچری کی بدولت 304 رنز کا ہدف دیا جس کے جواب میں پوری میزبان ٹیم 204 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔
بلاوایو میں کھیلے جارہے میچ میں کپتان محمد رضوان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
اوپنرز عبداللہ شفیق اور صائم ایوب نے ٹیم کو پراعتماد آغاز فراہم کیا اور 58 رنز کی شراکت قائم کی، اس موقع پر دوسرے میچ میں سنچری اسکور کرنے والے صائم ایوب کی اننگز کا خاتمہ ہوا اور وہ 31 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔
اس موقع پر عبداللہ کا ساتھ دینے کے لیے کامران غلام کریز پر آئے اور دونوں کا ٹیم کا مجموعہ 112 رنز تک پہنچایا جس کے بعد عبداللہ شفیق کی 50 رنز کی عمدہ اننگز اپنے اختتام کو پہنچی۔
اس کے بعد کامران غلام اور کپتان محمد رضوان نے ٹیم کا اسکور آگے بڑھایا جس دوران کامران غلام نے اپنی سنچری مکمل کی۔ وہ 99 گیندوں میں 10 چوکوں اور چار چھکوں کی مدد سے 103 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر آؤٹ ہوئے جبکہ محمد رضوان 37 اور سلمان آغاز 30 رنز بنا کر پویلین لوٹے۔
یوں پاکستان نے مقررہ اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 303 رنز بنائے۔
زمبابوے کی جانب سے سکندر رضا اور رچرڈ نگاروا نے 2، 2 جبکہ فراز اکرم اور بلیسنگ موزاربانی نے ایک، ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
ہدف کے تعاقب میں زمبابوے کی پوری ٹیم 204 رنز پر آؤٹ ہوگئی، کریگ ایروائن 51 رنز بنا کر نمایاں رہے، ان کے علاوہ کوٓئی بلے باز خاطر خواہ کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرسکا۔
پاکستان کی جانب سے صائم ایوب، ابرار احمد، عامر جمال اور حارث رؤف نے 2،2 جب کہ فیصل اکرم اور کامران غلام نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔
شاندار سنچری اسکور کرنے پر کامران غلام کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا جب کہ اوپنر صائب ایوب مین آف دی سیریز قرار پائے۔
ہر طرح کی صورتحال اور حالات میں پرفارم کرنا ہوتا ہے، محمد رضوان
میچ کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کپتان محمد رضوان نے کہا کہ ون ڈے سیریز جیتنے پر فخر ہے، عوام کی ہم سے بہت زیادہ توقعات ہیں، ہم نے آسٹریلیا کو بھی شکست دی، بطور پروفیشنل کرکٹر ہم نے بہترین کھیل دکھایا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے کبھی میچ کی صورتحال اور حالات کا دباؤ نہیں لیا، ہم پروفیشنل کرکٹرز ہیں اور ہمیں ہر کنڈیشنز میں پرفارم کرنا ہوتا ہے۔
آخری ایک روزہ میچ کے لیے قومی ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے اور دوسرے میچ کی ٹیم کو برقرار رکھا گیا تھا۔
میچ سے پاکستان اور زمبابوے کے درمیان تین ایک روزہ میچز کی سیریز 1-1 سے برابر تھی۔
سیریز کے آخری میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔
پاکستان: محمد رضوان (کپتان)، صائم ایوب، عبداللہ شفیق، کامران غلام، طیب طاہر، سلمان آغا، عرفان خان، عامر جمال، حارث رؤف، فیصل اکرم اور ابرار احمد
زمبابوے: کریگ اروِن (کپتان)، تادیوناشے مارومانی، جوئے لورڈ گومبی، ڈیون مائرز، شان ولیمز، سکندر رضا، برائن بینیٹ، کلائیو مڈانڈے، فراز اکرم، رچرڈ نگاروا اور بلیسنگ موزاربانی
واضح رہے کہ دوسرے ون ڈے میں پاکستان نے یکطرفہ مقابلے کے بعد زمبابوے کو 10 وکٹ سے شکست دی تھی۔
قبل ازیں بلاوایو میں ہی کھیلے گئے پہلے میچ میں زمبابوے نے پاکستان کو جیت کے لیے 206 رنز کا ہدف دیا تھا لیکن بارش سے متاثرہ میچ میں قومی ٹیم 21 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 60 رنز ہی بناسکی تھی۔
بعد ازاں، زمبابوے نے پاکستان کو ڈک ورتھ لوئس سسٹم (ڈی ایل ایس) کے تحت 80 رنز سے شکست دی تھی۔