• KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm
  • KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm

ایمنڈ اور پی ایف یو جے کا سینئر صحافی مطیع اللہ جان کی رہائی کا مطالبہ

شائع November 28, 2024

ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز (ایمنڈ) اور پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) نے اسلام آباد میں سینئر صحافی مطیع اللہ جان کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں مقیم سینئر صحافی مطیع اللہ جان کے ٹوئٹر (ایکس) اکائونٹ پر ان کے بیٹے کی جانب سے شیئر کی گئی پوسٹ میں کہا گیا تھا کہ ’میرے والد کو پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) سے نا معلوم مسلح افراد نے اغوا کرلیا ہے۔

بعد ازاں اسلام آباد پولیس نے مطیع اللہ جان کی گرفتاری ظاہر کرتے ہوئے آگاہ کیا تھا کہ مطیع اللہ جان کو انسداد دہشت گردی ایکٹ کے مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے، مطیع اللہ جان کو ناکے پر روکا گیا تو انہوں نے پولیس سے اسلحہ چھین کر اہلکاروں پر تان لیا، تاہم اہلکاروں نے ملزم کو قابو کرلیا، ان کی گرفتاری کے وقت گاڑی کی تلاشی لی گئی تو 246 گرام آئس بھی برآمد ہوئی، ملزم کی شناخت مطیع اللہ جان ولد عبدالرزاق عباسی کے نام سے ہوئی۔ مقدمے میں مختلف دفعات شامل کی گئی ہیں۔

ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز (ایمنڈ) نے ایک بیان میں سینئر صحافی مطیع اللہ جان پر عائد الزامات کو ’مضحکہ خیز‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ مطیع اللہ پر عائد کیے گئے الزامات صحافیوں کے خلاف ایک نیا طریقہ واردات ہے، سینئرصحافی مطیع اللہ جان کو ساتھی صحافی ثاقب بشیرکے ہمراہ پمزاسپتال سےحراست میں لیا گیا، ثاقب بشیر کو کچھ دیر بعد چھوڑ دیا گیا، لیکن مطیع اللہ کو نہیں چھوڑا گیا۔ مطیع اللہ کومارگلہ پولیس اسٹیشن منتقل کر کے ایک مقدمے میں اُن کی گرفتاری ڈالی گئی۔

پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) نے اپنے اعلامیہ میں خبردار کیا کہ مطیع اللہ جان کو رہا نہ کیا گیا تو ملک بھر میں احتجاج کیا جائےگا، پی ایف یو جے واقعے کی فوری اور غیرجانبدارنہ تحقیقات کامطالبہ کرتی ہے۔

اس سے قبل سینئر صحافی عمر چیمہ نے ٹوئٹر (ایکس) پر ایک پیغام میں کہا تھا کہ ’مطیع اللہ جان جو سگریٹ بھی نہیں پیتا، اس پر نشے کا الزام لگادیا ہے، آفرین ہے ان پر، ایف آئی آر پڑھ کر مجھے اشتیاق ہوا ہے کہ اس ’ارسطو‘ سے ملوں جن پر ایسے خیالات کی آمد ہوتی ہے اور پھر ان پر عمل در آمد ہوتا ہے، ان عقل کے اندھوں کو کسی دشمن کی بھی ضرورت نہیں‘۔

سینئر صحافی اعزاز سید نے بھی ٹوئٹر (ایکس) پر پوسٹ میں مطیع اللہ جان کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آر کو بے بنیاد اور ’مشکوک‘ قرار دیا ہے۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 28 نومبر 2024
کارٹون : 27 نومبر 2024