• KHI: Zuhr 12:22pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:52am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:57am Asr 3:22pm
  • KHI: Zuhr 12:22pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:52am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:57am Asr 3:22pm

کرم میں فائرنگ سے مزید 6 افراد جاں بحق، ہلاکتوں کی تعداد 130 ہوگئی

شائع December 1, 2024
— فائل فوٹو: جاوید حسین
— فائل فوٹو: جاوید حسین

خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں سیز فائر کے باوجود گیارہ روز سے جاری کشیدگی میں کمی نہیں آسکی، فریقین میں جھڑپوں کے دوران فائرنگ سے مزید 6 افراد جاں بحق اور 8 زخمی ہوگئے جبکہ ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 130 ہوگئی۔

ڈان نیوز کے مطابق کرُم میں کشیدگی کم کرنے کے لیے کوہاٹ میں گرینڈ جرگہ ہوا جس میں گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی اور وفاقی وزیر امور کشمیر، گلگت بلتستان و سیفران امیر مقام نے شرکت کی، جرگے میں ضم اضلاع میں امن کے لیے سب کو مل بیٹھنے پر زور دیا گیا اور کرم کے متاثرین کے لیے امدادی رقم کا اعلان کیا گیا۔

کمشنر ہاؤس کوہاٹ میں جرگے سے خطاب کرتے ہوئے گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ کسی بھی مسئلے کا پہلا حل مذاکرات ہیں، سیاسی اختلاف اپنی جگہ لیکن قیام امن کے لیے سب ایک ہیں، 5 دسمبر کو آل پارٹیز کانفرنس ہوگی۔

فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ دونوں فرقوں کے علما سے گزارش ہے کہ امن کی بات کریں، میں سمجھتا ہوں کہ ریاست اور حکومت کی رٹ قائم کرنی ہوگی، اس کے لیے ہم سب کو مل کر فیصلہ کرنا ہوگا کہ یہ کیسے ہوگا۔

اس موقع پر پر وفاقی وزیر امیر مقام نے مسائل کا حل بات چیت سے نکالنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت کرم کی صورتحال پر توجہ دے، قیام امن کے لیے پی ٹی آئی کے ساتھ مل بیٹھنے کو تیار ہیں۔

امیر مقام کا کہنا تھا کہ جن کی جانوں کا اور گھروں کا نقصان ہوا ہے ان سب کو معاوضہ ملے گا، مزید کہا کہ کمشنر کوہاٹ سروے کریں گے اور رپورٹ تیار کریں گے۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے واضح کیا کہ کرم واقعات کی وجہ نفرت ہے، جسے پکڑتے ہیں اسے بچانے کے لیے سفارش آجاتی ہے، لیکن اب کسی کی سفارش قبول نہیں کریں گے۔

صوبائی دارالحکومت پشاور میں سی ٹی ڈی ہیڈکوارٹرز میں کاؤنٹر ٹیررازم انٹیلی جنس بلاک کا افتتاح کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ دہشت گردی کو ملک میں پھیلنے سے روک دیا، آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا اختیارگورنر کو نہیں بلکہ وزیراعلیٰ کے پاس ہے، صوبے میں سی ٹی ڈی مکمل فعال ہے۔

ادھر کرم پولیس کا کہنا ہے کہ ضلع کے مختلف مقامات پر 11 روز سے فائرنگ اور جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے، تازہ واقعات میں مزید 6 افراد جاں بحق اور 8 زخمی ہوئے ہیں۔

اسپتال ذرائع کے مطابق جھڑپوں اور گاڑیوں پر فائرنگ کے واقعات میں اب تک 123 افراد جاں بحق اور 186 زخمی ہو چکے ہیں۔

ڈپٹی کمشنر جاویداللہ محسود نے بتایا ہے کہ لوئر کرم کے مختلف مقامات پر سیز فائر کرکے پولیس اور فورسز کے دستے تعینات کیے گئے ہیں جبکہ دیگر علاقوں میں آج فائر بندی کی بھرپور کوشش کی جائے گی۔

سماجی راہنما میر افضل خان کا کہنا تھا کہ پاراچنار-پشاور مرکزی شاہراہ سمیت آمدورفت کے راستے 50 روز سے بند ہیں، شاہراہوں کی بندش سےاشیائےخورونوش اور ادویات ختم ہوگئی ہیں، جس کے باعث شہری مشکلات کا شکار ہیں۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 2 دسمبر 2024
کارٹون : 1 دسمبر 2024