مراد سعید کی خیبر پختونخوا ہاؤس میں موجودگی کا عطا تارڑ کا دعویٰ مضحکہ خیز ہے، بیرسٹر سیف
خیبرپختونخوا کے مشیراطلاعات بیرسٹر سیف نے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ مراد سعید کی خیبر پختونخوا ہاؤس پشاور میں موجودگی کا دعویٰ مضحکہ خیز ہے، وہ مکمل جھوٹ بول رہے ہیں۔
کچھ دیر قبل عطا تارڑ نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران مسلح افغان شہریوں اور شرپسند عناصر کی قیادت کرنے والا مراد سعید وزیر اعلیٰ ہاؤس پشاور میں روپوش ہے۔
عطاتارڑ نے بتایا تھا کہ مراد سعید وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں روپوش ہے، وہ نہ صرف اس احتجاج میں شریک تھے بلکہ انہوں نے تربیت یافتہ جھتے بھیجے تھے جن کو مظاہرے کے دوران لاشیں گرانے کی احکامات دیے گئے تھے۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ یہ کس طرح کی سیاست ہے، مراد سعید یہ کام پہلے بھی کرتے رہے ہیں، انہوں نے باقاعدہ منصوبہ بندی کی، ریڈ زون میں جانے کا مقصد ریاستی رٹ کو ختم کرنا تھا۔
اس بیا پر رد عمل دیتے ہوئے مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ مرادسعید احتجاج میں موجود تھے اور گرفتار نہیں ہوئے تو پھر نااہل ٹولے کا نام گنیز بک آف ورلڈ میں لکھنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ مراد سعید ان کو مطلوب تھا اور ان کی آنکھوں سے اوجھل تھا یہ کیسے ہوسکتا ہے؟ مراد سعید کی خیبرپختونخوا میں موجودگی کے بارے بھی بھی عطا تارڑ جھوٹ بول رہے ہیں۔
مشیر اطلاعات نے کہا کہ سابق وفاقی وزیر مراد سعید خیبرپختونخوا میں کہیں پر بھی نہیں ہے، عطا تارڑ سچ چھپانے کی کوشش میں ہر پریس کانفرنس میں پچھلے پریس کانفرنس کے دعؤوں کی نفی کرتے ہیں۔
بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ سانحہ کے فوری بعد موصوف نے ڈی چوک جاکر ویڈیو بنائی تھی، ویڈیو میں دعویٰ کیا تھا کہ یہاں پر گولیوں کے کوئی خول نہیں ملے ہیں، اب دعویٰ کررہے ہیں پی ٹی آئی احتجاج میں مسلح جتھے آئے تھے جس نے فائرنگ کی، اگر فائرنگ ہوئی ہے تو پھر خول نہ ہونے کا دعویٰ کیوں اور کیسے کیا؟
انہوں نے کہا کہ عطا تارڑ ایک جھوٹ چھپانے کے لیے 100 جھوٹ بول رہے ہیں، عطا تارڑ یہ بھی بتائیں رات کو لائٹس بند کرکے اندھیرا کس نے اور کس مقصد کے لیے کیا تھا؟