’اماں کو کیا ہوگیا‘ بچے شادی کے فیصلے پر حیران ہوگئے تھے، ثمینہ احمد
سینیئر اداکارہ ثمینہ احمد نے ’انکشاف‘ کیا ہے کہ ان کی جانب سے زائد العمری میں شادی کرنے کے فیصلے پر ان کے بچے بھی حیران ہوگئے تھے اور انہوں نے کہنا شروع کیا کہ ’اماں کو کیا ہوگیا‘۔
ثمینہ احمد نے حال ہی میں ملیحہٰ رحمٰن کو انٹرویو دیا، جس میں انہوں نے اپنی شادی کی کہانی دوبارہ بتائی اور یہ بھی بتایا کہ شادی کے بعد کس قدر ان کی زندگی تبدیل ہوگئی۔
انہوں نے بتایا کہ شادی سے ان کی زندگی کی تنہائی ختم ہوگئی، ان کے بچے بیرون ملک مقیم تھے، اب انہیں ساتھی مل چکا۔
ان کا کہنا تھا کہ اب انہیں اپنے اکیلے گھر میں جاتے وقت احساس ہوتا ہے کہ کوئی ان کے منتظر ہیں اور وہ ان سے جاکر باتیں کریں گی۔
انہوں نے کہا کہ شادی کے بعد نہ صرف ان کی بلکہ منظر صہبائی کی زندگی میں بھی تبدیلی آئی، ہم دونوں ایک دوسرے کا سہارا بنے، تنہائی ختم ہوئی۔
ثمینہ احمد نے بچوں کے بیرون ملک مقیم ہونے پر کہا کہ انہیں کوئی اعتراض نہیں، بچوں کی اپنی زندگی ہے، ان کے لیے پوری دنیا ہی ان کا گھر ہے، وہ جہاں چاہیں زندگی گزار سکتے ہیں۔
شادی پر بات کرتے ہوئے ثمینہ احمد نے بتایا کہ ایک دن شوٹنگ کے بعد وہ منظر صہبائی کے ساتھ بیٹھیں تھیں کہ اچانک انہوں نے انہیں شادی کی پیش کش کردی۔
ان کے مطابق منظر صہبائی نے انہیں صاف کہا کہ شادی کرتے ہیں اور وہ سن کر حیران رہ گئیں۔ ثمینہ احمد نے بتایا کہ اس سے قبل دونوں نے ڈراموں میں میاں اور بیوی کے کردار بھی ادا کر رکھے تھے، دونوں ایک دوسرے کے ساتھ اچھی طرح ملتے بھی رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انہیں ذاتی طور پر منظر صہبائی پسند تھے، ان کی شخصیت اچھی تھی لیکن انہوں نے ایسا کبھی نہیں سوچا تھا کہ ان کی شادی ہوگی۔
انہوں نے بتایا کہ منظر صہبائی کی جانب سے شادی کی پیش کش کے بعد ان کی زیادہ ملاقاتیں ہونے لگیں اور فون پر بھی باتیں کرنے لگے۔
ثمینہ احمد نے بتایا کہ جب انہوں نے بچوں کو شادی سے متعلق بتایا تو وہ حیران رہ گئے، انہوں نے کہا کہ ’اماں کو کیا ہوگیا‘۔
انہوں نے کہا کہ ان کے بچوں کی طرح منظر صہبائی کے اہل خانہ بھی ضرور حیران ہوئے ہوں گے لیکن انہوں نے کبھی ان سے پوچھا نہیں۔
خیال رہے کہ ثمینہ احمد اور منظر صہبائی نے زائد العمری میں اپریل 2020 میں کورونا لاک ڈاؤن کے دوران لاہور میں سادگی سے نکاح کیا تھا۔
دونوں کی شادی پر جہاں کئی لوگوں نے حیرانی کا اظہار کیا تھا، وہیں بہت سارے لوگوں نے ان کے فیصلے کی تعریف کرتے ہوئے ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا تھا۔