• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 4:59pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 4:59pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 4:59pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 4:59pm Isha 6:28pm

ملک بھر کے 446 یوٹیلیٹی اسٹورز بند، مزید 500 سے زائد بند کرنے پر غور

شائع December 2, 2024
— فائل فوٹو: ڈان
— فائل فوٹو: ڈان

وفاقی حکومت نے اخراجات میں کمی کے لیے ملک بھر کے 446 یوٹیلیٹی اسٹورز کو بند کردیا جب کہ مزید 500 سے زائد یوٹیلیٹی اسٹورز بندکرنے پر بھی غور کیا جارہا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے سبسڈی ختم ہونے سے ملک بھر میں 446 یوٹیلیٹی اسٹورز کو بند کردیا گیا ہے جب کہ مزید 500 سے زائد یوٹیلیٹی اسٹورز کو بھی بند کرنے کا منصوبہ ہے۔

ذرائع یوٹیلیٹی اسٹورز کا کہنا ہے کہ اسٹورز کی بندش کے باوجود کسی ملازم کو نوکری سے نہیں نکالا جائے گا، جن اسٹورز کی آمدنی کم اور نقصان زیادہ تھا ان کو بند کیا گیا ہے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ ملک کے دیہی علاقوں میں قائم زیادہ تر یوٹیلیٹی اسٹورز بندش کی زد میں آئے ہیں۔

یاد رہے کہ وفاقی حکومت نے اس سال اگست میں یوٹیلیٹی اسٹورز کے لیے سبسڈی بند کردی تھی، وفاقی حکومت چینی، آٹا اور گھی سمیت 5 بنیادی اشیا پر سبسڈی دے رہی تھی۔

یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن ایک سرکاری ادارہ ہے جس کی بنیاد 1971 میں رکھی گئی تھی اور اس کے تحت ملک بھر میں 4 ہزار اسٹورز چلائے جاتے ہیں جس کا مقصد عوام کو رعایتی نرخوں پر ضروری اشیا فراہم کرنا ہے۔

واضح رہے کہ 16 اگست کو وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں کمیٹی کی سفارشات پر انتظامی اخراجات کو کم کرنے اور ریاستی مشینری کو ہموار کرنے کی غرض سے وفاقی حکومت نے 5 وزارتوں کے 28 محکموں کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا جس میں یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن ختم کرنے کا فیصلہ بھی شامل تھا۔

رواں سال اگست میں وزیر اعظم شہباز شریف نے یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن ختم کرنے کے حوالے سے تجاویز طلب کی تھیں اور حکومت نے یوٹیلٹی اسٹورز کے لیے 50 ارب کی سبسڈی بھی بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔

کمیٹی کی جانب سے وزیر اعظم کو بریفنگ دی گئی تھی، جہاں 5 وزارتوں میں اصلاحات سے متعلق بتایا گیا، جن میں کشمیر افیئرز اور گلگت بلتستان، اسٹیٹس اینڈ فرنٹیئر ریجنز، انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن، انڈسٹریز اینڈ پروڈکشن اینڈ نیشنل ہیلتھ سروسز شامل ہیں۔

شہباز شریف نے کہا تھا کہ عوامی خدمت میں کارکردگی نہ دکھانے اور قومی خزانے پر بوجھ بننے والے حکومتی اداروں کو مکمل طور پر بند کردیا جائے، یا پھر نجکاری کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

حکومت کی جانب سے یوٹیلیٹی اسٹورز کی بندش کے خلاف اسلام آباد میں اسٹور کے ملازمین نے 3 روز تک احتجاج بھی کیا، بعد ازاں حکومت سے کامیاب مذاکرات اور یوٹیلٹی اسٹورز بند نہ کرنے کی یقین دہانی کے بعد احتجاجی دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا۔

کارٹون

کارٹون : 4 دسمبر 2024
کارٹون : 3 دسمبر 2024