تیسرا ٹی20: زمبابوے نے دلچسپ مقابلے کے بعد پاکستان کو 2 وکٹوں سے شکست دے دی
زمبابوے نے 3 میچوں کی سیریز کے تیسرے اور آخری ٹی 20 میچ میں دلچسپ مقابلے کے بعد پاکستان کو 2 وکٹوں سے شکست دے دی۔
پاکستان نے زمبابوے کے خلاف تیسرے میچ میں ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے میزبان ٹیم کو جیتنے کے لیے 133 رنز کا ہدف دیا تھا۔
پاکستان اور زمبابوے کے درمیان سیریز کا تیسرا اور آخری ٹی 20 میچ بلاوائیو میں کھیلا گیا جس میں پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 132 رنز بنائے۔
پاکستان کی جانب سے کپتان سلمان علی آغا 32 رنز بناکر نمایاں رہے، ان کے علاوہ عرفات منہاس 22، طیب طاہر 21، قاسم اکرام 20 اور عباس آفریدی نے 15 رنز بنائے۔
میزبان ٹیم کی جانب سے بلیسنگ مزاربانی 2 وکٹیں لے کر سب سے کامیاب باؤلر رہے۔
زمبابوے نے پاکستان کی جانب سے دیا گیا 133 رنز کا ہدف آخری اوور میں 8 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا، برائن بینٹ 43 رنز بناکر نمایاں رہے، انہیں میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
قومی ٹیم کے فاسٹ باؤلر محمد عباس 3 وکٹیں لے کر سب سے کامیاب رہے جب کہ جہانداد خان نے 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، پاکستان نے 3 میچوں کی سیریز دو ایک سے اپنے نام کی، 3 میچوں میں 9 وکٹیں لینے والے پاکستان کے نوجوان اسپنر سفیان مقیم مین آف دی سیریز قرار پائے۔
ٹیم مینیجمنٹ نے بینچ پر بیٹھے کھلاڑیوں کو آزمانے کا فیصلہ کیا ہے اور اوپنر صائم ایوب، فاسٹ باؤلر حارث رؤف، اسپنر ابرار احمد اور عرفان خان نیازی کو آرام دیا گیا ہے۔
ان کی جگہ ٹیم میں صاحبزادہ فرحان، قاسم اکرم، عرفات منہاس اور محمد حسنین کو ٹیم میں شامل کیا گیا۔
پلیئنگ11 میں کپتان سلمان آغا، عمیر بن یوسف، صاحبزادہ فرحان، عثمان خان، طیب طاہر شامل تھے، ان کے علاوہ قاسم اکرم، عارف منہاس، جہانداد خان، عباس آفریدی، محمد حسنین، سفیان مقیم بھی ٹیم کا حصہ تھے۔
گزشتہ روز سیریز کے دوسرے میچ میں پاکستان نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے زمبابوے کو 10 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز میں 2صفر کی فیصلہ کن برتری حاصل کرلی تھی جب کہ قومی ٹیم کی تباہ کن باؤلنگ کے نتیجے میں پہلے بیٹنگ کرنے والی میزبان ٹیم صرف 57 رنز پر ڈھیر ہوگئی تھی۔
قومی ٹیم کی جانب سے سفیان مقیم نے شاندار باؤلنگ کرتے ہوئے صرف 3 رنز دے کر 5 شکار کیے تھے، یہ کسی بھی پاکستانی کھلاڑی کی مختصر ترین طرز کی کرکٹ میں سب سے بہترین کارکردگی تھی۔
اس سے قبل سیریز کے پہلے میچ میں قومی ٹیم نے زمبابوے کو 57 رنز سے شکست دی تھی جب کہ میزبان ٹیم 165 رنز ہدف کے تعاقب میں 108 رنز پر ڈھیر ہوگئی تھی۔
اس سے قبل 28 نومبر کو پاکستان نے تیسرے اور فیصلہ کن ایک روزہ میچ میں میزبان زمبابوے کو 99 رنز سے شکست دے کر 3 میچوں کی سیریز 1-2 سے اپنے نام کرلی تھی۔
دوسرے ون ڈے میں پاکستان نے یکطرفہ مقابلے کے بعد زمبابوے کو 10 وکٹ سے شکست دی تھی جب کہ اس سے قبل پہلے ایک روزہ میچ میں زمبابوے نے پاکستان کو جیت کے لیے 206 رنز کا ہدف دیا تھا لیکن بارش سے متاثرہ میچ میں قومی ٹیم 21 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 60 رنز ہی بناسکی تھی۔
بعد ازاں، زمبابوے نے پاکستان کو ڈک ورتھ لوئس سسٹم (ڈی ایل ایس) کے تحت 80 رنز سے شکست دی تھی۔