چیمپئنز ٹرافی: بھارت کا پاکستانی فارمولا ماننے سے انکار، ڈیڈ لاک کے باعث آئی سی سی اجلاس مؤخر
چیمپئنز ٹرافی 2025 کے حوالے سے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی میٹنگ ایک مرتبہ پھر بھارت کی ہٹ دھرمی کا شکار ہوگئی جب کہ بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے پاکستان کرکٹ بورڈ (بی سی بی)کا دوطرفہ فارمولا ماننے سے بھی انکار کردیا۔
ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کا اجلاس دبئی میں شیڈول تھا لیکن پاکستان اور بھارت کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار رہنے کے باعث اجلاس شروع کیے بغیر ہی ملتوی کردیا گیا۔
آئی سی سی نے پاکستان اور بھارت کو معاملات سلجھانے کے لیے مزید دو روز کا وقت دے دیا، اب آئی سی سی اجلاس 7 دسمبر کو ہونے کا امکان ہے، ڈیڈ لاک برقرار رہا تو فیصلہ ووٹنگ کے ذریعے بھی کیا جاسکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان نے اپنے مؤقف سے ایک انچ بھی پیچھے ہٹنے سے انکار کردیا اور دو طرفہ ہائبرڈ ماڈل پر اصرار برقرار رکھا جس کی وجہ سے میٹنگ نہ ہوسکی۔
دوسری جانب آئی سی سی براڈ کاسٹرز کی دبئی میں کانفرنس ہوئی جس کے بعد کرکٹ کی عالمی باڈی پر مزید دباؤ بڑھ گیا۔
براڈ کاسٹرز آئی سی سی سے آفیشل شیڈول جاری کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں جب کہ آئی سی سی معاملات تاحال سلجھانے سے قاصر ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ آئی سی سی کو چیمپینز ٹرافی کے شیڈول کا اعلان قانونی طور پر 21 نومبر سے پہلے کرنا تھا، 20 نومبر کو ڈان نیوز نے رپورٹ کیا تھا کہ آئی سی سی کے لیے چیمپئنز ٹرافی 2025 کے حوالے سے پاک-بھارت تنازع درد سر بن گیا ہے اور آئی سی سی کا ہنگامی اجلاس بلائے جانے کا امکان ہے۔
آئی سی سی ون ڈے ورلڈکپ 1996 اور 2008 کے ایشیا کپ کے بعد پاکستان کو ایک عرصے بعد پہلی بار چیمپئنز ٹرافی 2025 کی صورت میں آئی سی سی کے کسی بڑے ایونٹ کی میزبانی ملی ہے، جس کے تمام میچز اگلے سال 19 فروری سے 19 مارچ تک پاکستان کے تین بڑے شہروں کراچی، لاہور اور راولپنڈی میں کھیلے جائیں گے۔
تاہم بھارتی کرکٹ بورڈ ( بی سی سی آئی) اپنی حکومت کی جانب سے دورہ پاکستان کی اجازت نہ ملنے پر پاکستان آمد سے انکار کرتے ہوئے اپنے میچز نیوٹرل وینیو پر منتقل کرنے کی تجویز پیش کرچکا ہے تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ نیوٹرل وینیو پر کھیلنے سے انکاری اور بھارت کے بغیر ٹورنامنٹ کرانے پر مُصر ہے۔
بھارت نے ایشیا کپ 2008 کے بعد سے پاکستان میں کوئی میچ نہیں کھیلا، جبکہ 13-2012 میں پاکستان کے دورہ بھارت کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان کوئی دو طرفہ سیریز بھی نہیں کھیلی گئی ہے۔
گزشتہ سال بھی ایشیا کپ کی میزبانی پاکستان کو ملی تھی لیکن بھارت نے پاکستان آنے سے صاف انکار کردیا تھا جس کے بعد ہائبرڈ ماڈل کے تحت بھارت کے تمام میچز سری لنکا میں شیڈول کیے گئے تھے، جہاں کولمبو میں کھیلے گئے فائنل میں بھارت نے آسانی سے سری لنکا کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کرلیا تھا۔
پاکستان اس چیمپئنز ٹرافی میں دفاعی چیمپئن کے طور پر شریک ہوگا، آخری بار چیمپئنز ٹرافی 2017 میں ہوئی تھی جو پاکستان نے سرفراز احمد کی قیادت میں جیتی تھی۔