ڈارک چاکلیٹ کھانے سے ذیابیطس میں مبتلا ہونے کے خطرات کم ہونے کا انکشاف
ایک طویل اور منفرد تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ دیگر چاکلیٹس اور میٹھی اشیا کے مقابلے اگر ہفتہ وار 30 گرام تک ڈارک چاکلیٹ کھائے جائیں تو ذیابیطس میں مبتلا ہونے کے امکانات کم ہوتے ہیں۔
عام طور پر چاکلیٹ سمیت تمام میٹھی اور تلی ہوئی غذاؤں کو ذیابیطس کا سبب سمجھا جاتا ہے اور ماہرین صحت ایسی غذائیں کم استعمال کرنے کی تجویز بھی دیتے ہیں۔
تاہم اب تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ڈارک چاکلیٹ ذیابیطس کا سبب تو نہیں بنتا بلکہ اسے کھانے سے ذیابیطس میں مبتلا ہونے کے امکانات بھی کم ہو سکتے ہیں۔
طبی جریدے ’بی ایم جے‘ میں شائع تحقیق کے مطابق ماہرین نے ایک لاکھ 92 ہزار رضاکاروں پر تقریبا تین دہائیوں تک تحقیق کی۔
آغاز میں تمام افراد کو ذیابیطس لاحق نہیں تھا اور تمام رضاکاروں کو ہر دو سال بعد اپنی خوراک، طرز زندگی اور ذیابیطس سے متعلق معلومات فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔
ماہرین نے تمام رضاکاروں کے میڈیکل ٹیسٹس سمیت ان کے خاندان کی میڈیکل ہسٹری بھی دیکھی اور ان سے پوچھا کہ ان کے خاندان میں کسی ذیابیطس ہے یا نہیں؟
اختتام پر 18 ہزار سے زائد رضاکاروں میں ذیابیطس کی تشخیص ہوئی اور ماہرین نے مذکورہ رضاکاروں کے ڈیٹا اور معلومات کا دیگر ایسے رضاکاروں سے موازنہ کیا، جنہوں نے چاکلیٹ بھی کھائی تھیں۔
ماہرین نے پایا کہ وہ افراد جنہوں نے ڈارک کے علاوہ مختلف اقسام کے چاکلیٹس کھائے تھے، ان میں ذیابیطس سمیت دیگر مسائل ہوئے، تاہم حیران کن طور پر ڈارک چاکلیٹ لینے والے افراد میں ذیابیطس تشخیص نہیں ہوئی۔
ماہرین نے نتائج اخذ کیے کہ کبھی چاکلیٹ نہ کھانے والے افراد کے مقابلے میں کسی طرح کے بھی چاکلیٹ کھانے والے افراد میں ذیابیطس ہونے کے امکانات 10 فیصد کم ہوجاتے ہیں جب کہ ڈارک چاکلیٹ کھانے والے افراد میں یہ شرح 21 فیصد ہوجاتی ہے۔
یعنی ڈارک چاکلیٹ ذیابیطس ہونے کے امکانات کو 21 فیصد تک کم کردیتے ہیں، اگر کسی بھی شخص میں اپنی غذا اور طرز زندگی کو بہتر بنانے کی زیادہ صلاحیت موجود نہیں ہے تو وہ ہفتہ وار 30 گرام تک ڈارک چاکلیٹ لازمی کھائے۔
ماہرین نے ڈارک چاکلیٹ اور ذیابیطس ہونے کے امکانات کم ہونے کے معاملے پر مزید تحقیق کی ضرورت پر زور بھی دیا۔