جوڈیشل کمیشن اجلاس: ججز تعیناتی سے متعلق رولز ترتیب دینے کیلئے 5 رکنی کمیٹی تشکیل
جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے اجلاس کے دوران سپریم کورٹ کے جسٹس شاہد بلال حسن کی آئینی بینچ میں شمولیت کی منظوری اور ججز کی تعیناتی کے لیے رولز ترتیب دینے کے لیے کمیٹی تشکیل دی گئی۔
جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے آج کے 2 اجلاسوں کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا جس میں بتایا گیا کہ اجلاس چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت ہوا جس کمیشن کے تمام اراکین نے شرکت کی۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ جسٹس منیب اختر نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی، اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر اور سینیٹر علی ظفر نے بھی شرکت کی۔
اس میں کہا گیا کہ چیف جسٹس کی جانب سے ججز کی تعیناتی کے لیے رولز ترتیب دینے کے لیے کمیٹی تشکیل دی گئی، 5 رکنی کمیٹی جسٹس جمال خان مندو خیل کی سربراہی میں تشکیل دی گئی، کمیٹی میں اٹارنی جنرل، بیرسٹر علی ظفر، فاروق ایچ نائیک اور سینئر وکیل اختر حسین شامل ہیں۔
اعلامیے کے مطابق کمیٹی کو سیکریٹری جوڈیشل کمیشن اور سپریم کورٹ کے 2 ریسرچرز کی معاونت بھی حاصل رہے گی، کمیٹی سے توقع کی جاتی ہے کہ ججز تعیناتی سے متعلق رولز کا ڈرافٹ 15 دسمبر تک تیار کرلے۔
اس میں کہا گیا کہ جوڈیشل کمیشن کی جانب سے جسٹس شاہد بلال حسن کی آئینی بینچ میں شمولیت کی منظوری دی گئی، اس کے علاوہ کمیشن کے دوسرے اجلاس میں پشاور ہائی کورٹ کے ایڈیشنل ججز کی تعیناتی کا معاملہ موخر کردیاگیا۔
اعلامیے میں کہا گیاکہ ایڈیشنل ججزکی نامزدگیوں کے لیے آخری تاریخ 10دسمبرتک توسیع کردی گئی، سندھ ہائی کورٹ میں ایڈیشنل ججز کی تعیناتی بھی 21دسمبر تک موخرکردی گئی۔
اس کے مطابق جسٹس عدنان الکریم میمن اورجسٹس آغا فیصل کو سندھ ہائی کورٹ آئینی بینچ کا رکن تعینات کرنےکی منظوری دی گئی، دونوں ججز کی تعیناتی کی منظوری جوڈیشل کمیشن ارکان نے کثرت رائےسےدی۔
اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ اجلاس میں عدالت کارروائی کے دوران کاغذ کے کم سےکم استعمال کے لیے آئی ٹی ماہرین سے تجاویز بھی لی گیئں۔