ڈی چوک احتجاج کیس: گرفتار 17 مظاہرین کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد
اسلام آباد میں انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے ڈی چوک میں پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کے بعد گرفتار 17 ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
ڈان نیوز کے مطابق ہفتے کو اسلام آباد میں قائم انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا کی عدالت میں گرفتار مظاہرین کو پیش کیا گیا، پراسیکیوٹر عاطف رانجھا کی جانب سے ملزمان کے مزید 20 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔
ملزمان کے وکیل انصر کیانی نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کی تو پراسیکیوٹر عاطف رانجھا نے کہا کہ ملزمان کا مجموعی طور پر 11 دن کا ریمانڈ ہوا ہے، کچھ برآمدگیاں ہو چکی ہیں، عدالت نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئےانہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
واضح رہے کہ 24 نومبر کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے پشاور سے اسلام آباد کی جانب مارچ کے 27 نومبر کو ختم ہونے کے بعد وفاقی دارالحکومت کے مختلف تھانوں میں عمران خان، بشریٰ بی بی، علی امین گنڈا پور و دیگر پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت متعدد مقدمات درج کیے گئے تھے۔
مقدمات کے اندراج کے بعد پولیس نے پی ٹی آئی کے متعدد کارکنوں کو گرفتار کرلیا تھا۔
اس سے اگلے روز 28 نومبر کو پی ٹی آئی کے اسلام آباد احتجاج پر راولپنڈی میں عمران خان، بشریٰ بی بی، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور ، علیمہ خان، سابق صدر عارف علوی، عمر ایوب اور دیگر کے خلاف مزید 4 مقدمات درج کیے گئے تھے۔
ان ایف آئی آرز میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ ملزمان نے عام عوام کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا، سرکاری اور نجی ملاک کو نقصان پہنچایا، ملزمان نے حکومت اور ریاستی اداروں کے خلاف نعرے بازی کر کے عوام میں خوف و ہراس پھیلایا۔