بتایا جائے 26 نومبر کو گولی چلانے کا حکم کس نے دیا، زرتاج گل کا قائمہ کمیٹی برائے داخلہ میں سوال
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنما زرتاج گل نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی میں سوال اٹھایا کہ وزیر داخلہ محسن نقوی بتائیں کہ 25 اور 26 نومبر کو کس کے حکم پر شہریوں پر سیدھی فائرنگ کی گئی، اسلام آباد سے ایک ہزار سے زائد پشتونوں کو لسانی بنیاد پر کیوں گرفتار کیا گیا؟
ڈان نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس چیئرمین خرم نواز کی زیر صدارت اسلام آباد میں ہوا۔
اجلاس میں پی ٹی آئی رہنما زرتاج گل نے سوال اٹھایا کہ وزیر داخلہ محسن نقوی بتائیں کہ 25 اور 26 نومبر کو کس کے حکم پر شہریوں پر سیدی فائرنگ کی گئی؟
انہوں نے کہا کہ وزیر قانون بتائیں کہ کتنے افراد کی اموات ہوئیں اور کتنے زخمی ہوئے، وزیر داخلہ بتائیں کہ مطیع اللہ جان کو پمز اسپتال کے باہر سے اپنی صحافتی ذمہ داریاں ادا کرتے ہوئے کیوں گرفتار کیا؟ اسلام آباد سے ایک ہزار سے زائد پشتونوں کو لسانی بنیاد پر کیوں گرفتار کیا گیا؟
زرتاج گل نے مزید کہا کہ وزیر داخلہ بتائیں کہ صحافیوں کو ان کی صحافتی ذمہ داریاں ادا کرنے پر دھمکایا کیوں جا رہا ہے؟ میرے حلقے سے شفیق لنڈ شہید ہوا جس کی لاش نہیں دی جا رہی تھی، یہ سوال نامہ وزیر داخلہ کو دیں اور ان سے کہیں جواب دے دیں۔
زرتاج گل کے سوالات پر مسلم لیگ (ن) کے رہنما ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ ہمارے بھی لوگ گرفتار ہیں ان کو چھڑانے کے لیے ہم کوشش کر رہے ہیں۔
اجلاس کے دوران چیئرمین کمیٹی خرم نواز نے کہا کہ پشتونوں کی گرفتاری کا پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، حلفیہ کہتا ہوں اسلام آباد کے لوکل بھی گرفتار ہیں۔
زرتاج گل نے کہا کہ ہمارا سوال بس یہ ہے کہ شہریوں پر گولیاں کیوں برسائی گئیں، ایک صحافی قمر میکن کی بھی درخواست آپ کو دی ہے اس کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔
چئیرمین کمیٹی خرم نواز نے کہا کہ آئندہ اجلاس میں وزیر داخلہ کمیٹی کے سامنے پیش ہو کر ان سوالات کے جواب دیں۔