ڈی چوک احتجاج: درجنوں صحافیوں اور وی لاگرز کےخلاف ریاست مخالف جھوٹا بیانہ بنانے کے مقدمات درج
وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) اسلام آباد کے سائبرکرائم ونگ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 24 نومبر کے احتجاج کی کوریج کرنے والے درجنوں صحافیوں اور وی لاگرز کے خلاف مقدمات درج کرلیے۔
ڈان نیوز کے مطابق پیکا ایکٹ کے تحت درج کیے گئے مقدمات میں نامزد ملزمان پر ریاستی اداروں کے خلاف جھوٹا بیانیہ بنا کر پھیلانے اور لوگوں کو اکسانے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کی جانب سے درج کیے گئے مقدمات میں صحافی ہرمیت سنگھ، احمد نورانی، عبدالقادر، حسنین رفیق، سلمان درانی، عمران کھٹانہ، مریم شفقت ملک اور رضوان احمد خان کو نامزد کیا گیا ہے۔
مقدمے میں کہا گیا ہے کہ صحافی ہرمیت سنگھ نے اپنے ٹوئٹر پروفائل کے ذریعے پاکستان کے ریاستی اداروں کے خلاف بدنیتی پر مبنی بیانیے کو فروغ دیا جس میں 24 سے27 نومبر 2024 کے واقعات بھی شامل ہیں۔
مقدمے کے مطابق صحافی ہرمیت سنگھ نے عوام کو پُرتشدد کارروائیوں کی طرف مائل کرنے، شہریوں میں خوف و ہراس اور عدم تحفظ کا احساس پیدا کرنے اور ریاست کے ستونوں کے درمیان عداوت پیدا کرنے کی گھناؤنی کوشش کی۔
مقدمے کے مطابق ہرمیت سنگھ نے مخصوص لوگوں کے سیاسی مفادات کے لیے صوبائیت اور نسلی انتشار کو ہوا دی، جو کہ بغاوت کی مذموم حرکت ہے۔
ریاستی اداروں کےخلاف پروپیگنڈے میں ملوث ملزم گرفتار
دریں اثنا، ایف آئی اے سائبر کرائم راولپنڈی نے چھاپہ مار کارروائی کے دوران ریاستی اداروں کے خلاف پروپیگنڈے میں ملوث ملزم الیاس اعوان کو گرفتار کرلیا۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ملزم افواج پاکستان کے خلاف پراپیگنڈے اور ریاستی اداروں کے خلاف سوشل میڈیا پر ڈس انفارمیشن پھیلانے میں ملوث تھا۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ چھاپہ مار کارروائی میں ملزم کے قبضے سے موبائل فون اور دیگر شواہد برآمد کر لیے گئے، گرفتار ملزم سے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے جبکہ ملزم کے دیگر ساتھیوں کے خلاف چھاپہ مار کاروائیاں جاری ہیں۔