ٹرمپ کا کامیابی کے بعد پہلی پریس کانفرنس میں حماس اور یوکرین سے معاہدے پر اصرار
نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابات میں کامیابی کے بعد اپنی پہلی پریس کانفرنس میں یوکرین جنگ، نیوجرسی میں پرواز کرنے والی پراسرار ڈرونز، ٹک ٹاک کے مستقبل اور اس میڈیا کے خلاف مقدمات کا تذکرہ کیا جس سے وہ اکثر نفرت کرنا پسند کرتے ہیں۔
ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ادارے ’رائٹر‘ کی رپورٹ کے مطابق نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلوریڈا میں اپنے مار لاگو ریزورٹ کے ایک کمرے میں معاشی اعلان کیا اور ایک گھنٹے سے زائد وقت تک سوالات کے جوابات دیے۔
وہ اخباری نمائندوں سے مذاق کرتے رہے جو انتخابی مہم کے دوران اکثر دیکھے جانے والے سخت بیانات اور غصے سے ہٹ کر تھا، انہوں نے یوکرین اور اسرائیل کے بارے میں سوالات کے جوابات دیے لیکن یہ بتانے سے انکار کیا کہ آیا انہوں نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے بات کی ہے یا وہ ایران پر فوجی حملوں کی حمایت کریں گے۔
وہ واشنگٹن کے طریقوں کے بارے میں زیادہ دانشمند اور خوش نظر آئے اور اس میں اپنی نئی جگہ کے بارے میں تھوڑا سا حیران تھے، مبارکباد دینے کے خواہشمند عالمی رہنماؤں اور ملاقات کے خواہشمند کاروباری سربراہان کا تانتا بندھنے پر وہ حیرت زدہ تھے۔
انہوں نے کہا کہ ’پہلی مدت میں، ہر کوئی مجھ سے لڑ رہا تھا، اس مدت میں ہر کوئی میرا دوست بننا چاہتا ہے، مجھے نہیں معلوم کہ میری شخصیت میں کوئی تبدیلی آئی ہے‘۔
5 نومبر کی کامیابی کے بعد سے ٹرمپ نے اپنی پہچان سمجھی جانے والی ریلیوں میں سے ایک بھی منعقد نہیں کی ہے اور نہ ہی صحافیوں سے طویل بات چیت کی ہے، اس کے بجائے سوشل میڈیا پوسٹس اور کبھی کبھار تقریر کے ذریعے بات چیت کی ہے۔
تاہم پیر کو ان کے پاس اعلان کرنے کے لیے اچھی معاشی خبر تھی۔ سافٹ بینک گروپ کے سی ای او ماسایوشی سن کی موجودگی میں ٹرمپ نے کہا کہ جاپانی ٹیکنالوجی کمپنی اگلے چار سالوں میں امریکا میں 100 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی، لیکن یہ مرکزی تقریب کے لیے صرف وارم اپ عمل تھا۔
ٹرمپ کوٹ آف آرمز کے سامنے کھڑے ہو کر نومنتخب صدر نے اپنی دوسری مدت کے لیے اپنی ترجیحات کا خاکہ پیش کیا، صدر جو بائیڈن کی سبکدوش ہونے والی انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بنایا اور اپنی کابینہ کی کچھ متنازع نامزدگیوں کا دفاع کیا، یہ طویل نشست بائیڈن کے برعکس تھی، جو شاذ و نادر ہی نیوز کانفرنسز کرتے ہیں۔
ٹرمپ نے پیش گوئی کی کہ وزیر صحت کے لیے ان کا انتخاب رابرٹ ایف کینیڈی جونیئر ’توقعات سے کہیں کم بنیاد پرست‘ ہوگا لیکن انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آیا ویکسین اور آٹزم کے درمیان کوئی تعلق ہے یا نہیں جبکہ انہوں نے کہا کہ وہ پولیو ویکسین کی حمایت کرتے ہیں۔ مطالعات میں ویکسین اور آٹزم کے درمیان کوئی تعلق نہیں پایا گیا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وزیر دفاع کے عہدے کے لیے ان کے منتخب کردہ فاکس نیوز کے سابق میزبان پیٹر برین ہیگستھ کو پیشہ ورانہ اور ذاتی زندگی میں بدسلوکی کے الزامات کے باعث سینیٹ میں منتخب نہ کیا جانا المیہ ہوگا۔
انہوں نے نیویارک شہر کے میئر ایرک ایڈمز کو معاف کرنے کے امکان کے بارے میں بات کی اور کہا کہ ان کے خیال میں ایلون مسک کی زیر قیادت حکومتی کارکردگی کا منصوبہ سرکاری اخراجات میں 2 کھرب ڈالر کی کمی کا باعث بنے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کی انتظامیہ اس بات پر غور کرے گی کہ آیا چین کی ملکیتی سوشل میڈیا ایپ ’ٹک ٹاک‘ پر امریکا میں پابندی عائد کی جانی چاہیے یا نہیں، انہوں نے امریکی فوج کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ امریکی عوام کو ان ڈرونز کے بارے میں مزید بتائے جو گزشتہ کئی ہفتوں سے مشرقی ساحل پر پرواز کرتے دیکھے گئے ہیں۔
ٹرمپ نے ذاتی شکایات کا بھی اظہار کیا اور متعدد میڈیا کمپنیوں کے خلاف مقدمات دائر کرنے کا ارادہ ظاہر کیا جو ان کے خیال میں ان کے ساتھ بدسلوکی کی مرتکب ہوئی ہیں۔
ٹرمپ نے شکایات سے متعلق اپنے پسندیدہ موضوعات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’اب آپ کو منصفانہ انتخابات کی ضرورت ہے، آپ کو سرحدوں کی ضرورت ہے اور آپ کو منصفانہ پریس کی ضرورت ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ہمارا میڈیا بہت بدعنوان ہے، یہ تقریباً اتنا ہی بدعنوان ہے جتنا ہمارے انتخابات۔ ٹرمپ نے اپنا زیادہ تر وقت خارجہ پالیسی اور معیشت کے بارے میں بات کرتے ہوئے گزارا۔
دنیا کے دو سب سے زیادہ سلگتے ہوئے مسائل پر بات کرتے ہوئے انہوں نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ ’حماس کو غزہ میں قید باقی یرغمالیوں کی رہائی کے لیے اسرائیل کے ساتھ معاہدہ کرنا ہوگا یا نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا‘۔
نومنتخب امریکی صدر نے کہا کہ اگر ان کے عہدہ سنبھالنے تک جنگ بندی کا کوئی معاہدہ نہیں ہوتا تو ’یہ خوشگوار نہیں ہوگا‘۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کو روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ تقریباً 3 سال سے جاری یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے معاہدہ کرنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ ٹرمپ نے کہا کہ ’ایک معاہدہ کرنا ہوگا‘۔