• KHI: Zuhr 12:34pm Asr 4:16pm
  • LHR: Zuhr 12:05pm Asr 3:31pm
  • ISB: Zuhr 12:10pm Asr 3:30pm
  • KHI: Zuhr 12:34pm Asr 4:16pm
  • LHR: Zuhr 12:05pm Asr 3:31pm
  • ISB: Zuhr 12:10pm Asr 3:30pm

کراچی ایئرپورٹ سے انسانی اسمگلنگ کا منصوبہ ناکام بنا دیا گیا، 4 افراد گرفتار

شائع December 27, 2024
— فائل فوٹو: شٹر اسٹاک
— فائل فوٹو: شٹر اسٹاک

کراچی ایئرپورٹ سے انسانی اسمگلنگ کا منصوبہ ناکام بناتے ہوئے ایجنٹ اور 3 مسافروں کو گرفتار کرلیا گیا۔

ڈان نیوز کے مطابق ترجمان وفاقی تحقیقات ادارے (ایف آئی اے ) نے بتایا کہ کراچی ایئرپورٹ سے انسانی اسمگلنگ کا منصوبہ ناکام بناتے ہوئے کاروائی کے دوران ایجنٹ سمیت 4 مسافروں کو گرفتار کر لیا۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ اسمگلر نے ملزمان کو پولینڈ بھجوانے کے نام پر 14 لاکھ روپے فی کس کے معاہدے کیے، ملزمان نے غیر قانونی طریقے سے آذربائیجان سے پولینڈ جانا تھا۔

ترجمان ایف آئی اے نے بتایا کہ انسانی اسمگلر عبد الشکور کے موبائل سے اہم شواہد حاصل کر لیے گئے، گرفتار ملزم عبدالشکور بھارتی ایجنٹ سے رابطے میں تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز (26 دسمبر) ایف آئی اے گوجرانوالہ زون نے بڑی کارروائیاں کرتے ہوئے یونان اور لیبیا کشتی حادثے میں ملوث خاتون سمیت 2 انسانی اسمگلروں کو گرفتار کر لیا تھا۔

اس سے قبل 24 دسمبر کو پنجاب کے ضلع منڈی بہاالدین کے علاقے پھالیہ میں ایف آئی اے گوجرانوالہ زون نے کارروائی کرتے ہوئے یونان کشتی حادثے میں ملوث ایک اور انسانی اسمگلر کو گرفتار کرلیا تھا۔

ایف آئی اے نے 22 دسمبر کو یونان کشتی حادثے میں ملوث انسانی اسمگلر سمیت 2 ملزمان کو گرفتار کیا تھا، ملزمان نے متاثرین سے مجموعی طور پر 85 لاکھ روپے ہتھیائے تھے۔

گرفتار ملزمان میں محمد اسلم ،سعید احمد شامل تھے، جبکہ ملزم محمد اسلم یونان کشتی حادثے میں ملوث تھا اور ملزم انسانی اسمگلنگ میں ملوث بین الاقوامی گینگ کا کارندہ ہے، گرفتار ملزم نے متاثرین کو یورپ بھجوانے کے نام لاکھوں روپے ہتھیائے۔

16 دسمبر کو یونان کے جنوبی جزیرے گاوڈوس کے قریب کشتی الٹنے کے متعدد تارکین وطن سمیت 40 پاکستانیوں کی موت ہو گئی تھی۔

واقعے کے بعد وزیر اعظم شہباز شریف نے انسانی اسمگلنگ سے متعلق جاری تحقیقات جلد از جلد مکمل کر کے ٹھوس سفارشات پیش کرنے، سہولت کاری میں ملوث وفاقی تحقیقاتی ادارے کے اہلکاروں کی نشاندہی اور ان خلاف کے سخت کارروائی اور اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے متعلقہ اداروں کو آپس کے رابطے مزید بہتر بنانے کی ہدایت کی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 29 دسمبر 2024
کارٹون : 28 دسمبر 2024