پیپلزپارٹی کا تحفظات دور نہ ہونے کی صورت میں حکمران اتحاد سے علیحدگی کا عندیہ

شائع December 30, 2024
فوٹو:ڈان نیوز
فوٹو:ڈان نیوز

پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی ) نے پنجاب میں پاور شیئرنگ فارمولا، انٹرنیٹ اور زراعت کے حوالے سے تحفظات دور نہ ہونے کی صورت میں حکمران اتحاد سے الگ ہونے کا عندیہ دے دیا۔

پیپلزپارٹی کے سینئر حسن مرتضیٰ نے یہ بات کا عندیہ ڈان نیوز کے پروگرام دوسرا رخ میں اینکر پرسن نادر گرامی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے دیا۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اور وفاقی حکومت نے رویہ تبدیل نہیں کیا تو اتحاد برقرار نہیں رہ سکے گا۔

یاد رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کی جانب سے سامنے آنا والا یہ اس طرح کا دوسرا بیان ہے جب کہ حسن مرتضیٰ سے قبل پارٹی کے سندھ کے صدر نثار کھوڑو نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ فوری طور پر متنازع کینال منصوبے سے دستبرداری کا اعلان کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی، وفاقی حکومت کو سندھ کے پانی، گیس اور این ایف سی کے حصے میں کسی صورت کٹوتی نہیں کرنے دے گی، وفاقی حکومت مسلسل آئین کی خلاف ورزیاں کررہی ہے، اس لیے وفاقی حکومت آئین کی خلاف ورزیوں سے باز رہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے وفاقی حکومت پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ مسلم لیگ (ن) سمجھتی ہے ان کے پاس دو تہائی اکثریت ہے اور کوئی پوچھنے والا نہیں، ان کے پاس اتنی اکثریت نہیں کہ وہ یکطرفہ اور متنازع فیصلے کریں۔

لاول بھٹو نے کہا کہ افسوس کے ساتھ اب یہ محسوس ہو رہا ہے کہ چھوٹے صوبے ہیں، چاہے ہم حکومت میں ہوں یا اپوزیشن میں، وفاق کا رویہ کچھ ایسا ہی رہتا ہے، جہاں تک پاکستان پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان معاہدہ ہوا، ہم نے حکومت سازی میں اس حد تک ساتھ دیا کہ وزیراعظم کو ووٹ دیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس کے ساتھ ساتھ یہ طے کیا تھا کہ نہ صرف صوبوں کو ان کا حق ملنا چاہیے، مزید کہا کہ ہم سے وعدہ کیا گیا کہ سندھ، بلوچستان اور وفاق کی سطح پر ترقیاتی منصوبوں پاکستان پیپلزپارٹی کی ان پٹ بھی لے جائے گی اور ان کو فنڈنگ بھی دی جائے گی۔

کارٹون

کارٹون : 4 جنوری 2025
کارٹون : 3 جنوری 2025