پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی کا رجحان، انڈیکس 3 ہزار 900 پوائنٹس بڑھ گیا

شائع December 30, 2024
— فائل فوٹو: کینوا
— فائل فوٹو: کینوا

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں نئے کاروباری ہفتے کے پہلے روز کاروبار کے دوران حصص کی قیمتوں میں 3 ہزار 900 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

پی ایس ایکس ویب سائٹ کے مطابق پیر کو مارکیٹ کے اختتام پر بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 3 ہزار 907 پوائنٹس یا 3.39 فیصد اضافے کے ساتھ ایک لاکھ 15 ہزار 258 کی سطح پر آگیا، جو جمعہ کے روز ایک لاکھ 11 ہزار 351 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔

تجزیہ کار اویس اشرف نے اسٹاک مارکیٹ کی ’تحریک کو سال کے اختتام تک‘ متحرک ہونے کی وجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ادارے اپنے پورٹ فولیو کو زیادہ شرح پر بند کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

انہوں کہا کہ مستقبل کے تقریباً 55 ارب روپے کے ’کامیاب رول اوور‘ اس رجحان میں کردار ادا کر رہے ہیں۔

اویس اشرف نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ کے ایس ای 100 انڈیکس ایک اور سال کے مضبوط منافع کے ساتھ آنے کے لیے تیار ہے، کیونکہ مضبوط بیرونی اکاؤنٹ کی وجہ سے 2025 میں شرح سود سنگل ڈیجٹ تک گرنے کی توقع ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ متبادل سرمایہ کاری سے کم ہونے والے منافع سے توقع ہے کہ 2025 میں ایکویٹیز ترجیحی اثاثوں کی کلاس بن جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے پیش گوئی کی ہے کہ کے ایس ای 100 انڈیکس دسمبر 2025 تک ایک لاکھ 65 ہزار کی حد تک پہنچ جائے گا، جو 45 فیصد منافع (امریکی ڈالر کے لحاظ سے 41 فیصد) فراہم کرے گا۔

مزید برآں، آئی ایم ایف پروگرام کے تحت ڈھانچہ جاتی اصلاحات اور سخت مالیاتی اور مالیاتی پالیسیوں پر توجہ مرکوز کرنے سے سرمایہ کاری کے ماحول میں بہتری اور مارکیٹ میں تیزی کی حمایت کی توقع ہے۔

چیز سیکیورٹیز کے ڈائریکٹر ریسرچ یوسف ایم فاروق نے کہا کہ اس اضافے کی وجہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا اتوار کو دیا گیا بیان ہے، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اس مہینے میں افراط زر 4 سے 5 فیصد کے درمیان رہ سکتا ہے اور سنگل ڈیجٹ شرح سود کا امکان ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ وہ تمام عوامل ہیں، جو اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ معیشت کا پہیہ چلنا شروع ہو گیا ہے اور میں یہ کہنے والا آخری شخص ہوں گا کہ ہم نے جو کچھ کہا ہے، وہ ہم نے حاصل کر لیا ہے، گزشتہ 6 ماہ سے میکرو اکنامک استحکام ہے، جس کی بنیاد رکھی گئی ہے تاکہ ہم پائیدار ترقی حاصل کر سکیں۔’

انہوں نے متنبہ کیا تھا کہ ملک اب بھی ’درآمدات پر مبنی معیشت‘ ہے اور اس بات کو یقینی بنانا ضروری ہے کہ وہ برآمدات پر مبنی ترقی کی طرف بڑھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایسی بنیاد قائم کی جاچکی ہے، جہاں ہم 2025 میں پائیدار ترقی کی طرف بڑھ سکتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 4 جنوری 2025
کارٹون : 3 جنوری 2025