گلگت بلتستان 2025 میں سیر کیلئے ’سی این این‘ کے بہترین مقامات میں شامل
امریکی نشریاتی ادارے ’سی این این‘ نے گلگت بلتستان (جی بی) کو 2025 میں سیر کے لیے دنیا کے بہترین سیاحتی مقامات میں شامل کرلیا۔
سی این این ٹریول کا 25 ممالک کی شائع کردہ فہرست کے حوالے سے کہنا تھا کہ ’ قراقرم کے پہاڑوں میں موجود گلگت بلتستان تک پہنچنا آسان کام نہیں کیونکہ یہاں کی پروازیں تاخیر کا شکار ہوسکتی ہیں اور راستے بند ہوسکتے ہیں لیکن اس مقام کے پہاڑ انتہائی دلکش ہیں۔’
نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ ’یہ 14 میں سے پانچ 8 ہزار میٹر بلند چوٹیوں کا مسکن ہے جنہیں دنیا کی بلند ترین چوٹیوں کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے، اس میں کے ٹو بھی شامل ہے جو دنیا کا دوسرا سب سے اونچا پہاڑ ہے لیکن مشکل اور خطرے کے لحاظ سے سرفہرست ہے۔‘
سی این این ٹریول کا مزید کہنا تھا کہ گلگت بلتستان میں مہم جوئی کرنا ایک مرکزی پارک میں چلنے کے مترادف ہے لیکن پھر بھی اکیلے سفر کرنا ایک مناسب آپشن نہیں ہے۔
ایک اعلیٰ حکومتی شخصیت کے مطابق گلگت بلتستان کوہ پیماؤں کا بھی پسندیدہ مقام ہے، سال 2024 میں ایک ہزار 700 غیر ملکی سیاحوں نے کوہ پیمائی کی اجازت کے لیے درخواستیں دائر کی تھی جن میں سے 175 نے گرمیوں میں ’کے ٹو‘ پہاڑ کو سر کرنے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔
دریں اثنا گزشتہ سال 22 جولائی کو وزیراعظم شہباز شریف کی معاون خصوصی برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید نے پائیدار اور ماحول دوست کوہ پیمائی کو فروغ دینے کے لیے حکومت کی جانب سے عالمی معیار کے کوہ پیمائی اسکول کے قیام کا اعلان کیا تھا۔
اسکول کا مقصد خواہشمند کوہ پیماؤں کے شوقین افراد کو وہ مہارت اور معلومات کرنا ہے جس سے وہ مقامی ماحول، علاقے کی کمیونٹیز اور اقدار کا احترام کرتے ہوئے پہاڑوں پر محفوظ طریقے سے کوہ پیمائی کرسکیں۔