• KHI: Fajr 5:58am Sunrise 7:18am
  • LHR: Fajr 5:37am Sunrise 7:03am
  • ISB: Fajr 5:45am Sunrise 7:13am
  • KHI: Fajr 5:58am Sunrise 7:18am
  • LHR: Fajr 5:37am Sunrise 7:03am
  • ISB: Fajr 5:45am Sunrise 7:13am

سرمایہ کار کا ریما خان پر کروڑوں روپے کے فراڈ کا الزام

شائع January 6, 2025
—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

ایک غیر معروف فلم سرمایہ کار نے ماضی کی مقبول فلمی اداکارہ ریما خان پر دو کروڑ روپے سے زائد کے فراڈ کا الزام عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ اداکارہ نے ان سے پیسے لیے لیکن واپس نہیں کیے۔

سرماریہ کار شاہد رفیق نے یوٹیوب چینل سے بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ریما خان نے اپنی بہن ماہرہ خان کی مدد سے 2009 میں ان سے فلم میں سرمایہ کاری کرنے کا کہا۔

سرمایہ کار کے مطابق وہ 1979 میں کمانے کے لیے قطر گئے تھے، وہاں سے وہ دو کروڑ 10 لاکھ روپے کما کر لائے اور ارادہ کیا کہ لاہور کے ڈیفینس کے علاقے میں وہ پلاٹ خریدیں گے، اس غرض سے انہوں نے ایک بینک میں پیسے رکھے۔

ان کے مطابق جس بینک میں انہوں نے پیسے رکھے، وہاں ریما خان کی بہن ملازمت کرتی تھیں، جنہوں نے انہیں مشورہ دیا کہ وہ ریما خان کی فلم میں سرمایہ لگائیں اور چند ماہ بعد اضافی پیسے وصول کرکے زیادہ اچھے پلاٹ خریدیں۔

انہوں نے بتایا کہ انہوں نے ریما خان کی بہن ماہرہ خان کی بات مان لی اور ابتدائی طور پر انہوں نے 2009 میں فلم میں سرمایہ کاری کے لیے 60 لاکھ روپے دیے، جس کے بعد ان سے مزید رقم کا مطالبہ کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ بعد ازاں انہیں ملائیشیا بھی بلایا گیا، جہاں فلم ’لو میں گم‘ کی شوٹنگ جاری تھی اور انہوں نے بھی اسی ہوٹل میں قیام کیا، جس میں جاوید شیخ، معمر رانا اور ریما سمیت دوسرے اداکار قیام پذیر تھے۔

شاہد رفیق نے دعویٰ کیا کہ ان سے مزید پیسے بھی لیے گئے اور بعد ازاں 2010 میں فلم کو ریلیز کردیا گیا، جس کے چند ماہ بعد انہوں نے پیسے واپس کرنے کا تقاضا کیا۔

انہوں نے بتایا کہ ان کی جانب سے پیسے واپس لینے کے تقاضے کے بعد انہیں بتایا گیا کہ فلم میں پیسے زیادہ لگے، اس لیے انہیں پیسے واپس نہیں کیے جا سکتے، جس کے بعد ان کے اور ریما خان والوں کے درمیان مسائل پیدا ہوئے۔

شاہد رفیق کا کہنا تھا کہ بعد ازاں ریما خان نے ان کے خلاف 20 کروڑ روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کرتے ہوئے انہیں ذہنی مریض قرار دینے کی کوشش کی لیکن انہوں نے اداکارہ کے کیسز کا ماتحت عدالتوں میں مقابلہ کیا اور دونوں عدالتوں نے ان کے حق میں فیصلہ دیا۔

سرمایہ کار نے دعویٰ کیا کہ اب ان کا کیس ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے اور گزشتہ چار سال سے ریما خان پیش نہیں ہو رہیں اور ہر بار عدالت میں سماعت کو ملتوی کرنے کی درخواست دائر کردیتی ہیں۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ انہوں نے ریما خان کی سگی بہن ماہرہ خان کی توسط سے اداکارہ کی فلم میں دو کروڑ 10 لاکھ روپے کی سرمایہ کاری کی لیکن انہیں 2009 سے ایک پیسہ بھی واپس نہیں کیا گیا، الٹا ان کے خلاف ہرجانے کے دعوے دائر کیے گئے۔

انہوں نے دعویٰ کیاکہ ان کے پاس بینک اسٹیٹمنٹ سمیت دوسرےشواہد بھی موجود ہیں لیکن اداکارہ ان کے کیسز کا عدالتوں میں سامنا نہیں کر رہیں۔

دوسری جانب ریما خان کی جانب سے تاحال مذکورہ معاملے پر کوئی موقف سامنے نہیں آ سکا۔

غیر معروف سرمایہ کار جس فلم ’لو میں گم‘ میں سرمایہ کاری کا دعویٰ کر رہے ہیں، اسے ریما خان نے پروڈیوس کیا تھا جب کہ ہدایات بھی انہوں نے دی تھیں۔

فلم میں جاوید شیخ، ریشم، معمر رانا، ریما خان، جیا علی، ندیم اور سارہ لورین سمیت دوسرے اداکار شامل تھے۔

کارٹون

کارٹون : 8 جنوری 2025
کارٹون : 7 جنوری 2025