• KHI: Fajr 5:58am Sunrise 7:18am
  • LHR: Fajr 5:37am Sunrise 7:03am
  • ISB: Fajr 5:45am Sunrise 7:13am
  • KHI: Fajr 5:58am Sunrise 7:18am
  • LHR: Fajr 5:37am Sunrise 7:03am
  • ISB: Fajr 5:45am Sunrise 7:13am

اسٹاک مارکیٹ میں نمایاں تیزی سرمایہ کاروں کے اعتماد کی عکاسی ہے، وزیر خزانہ

شائع January 8, 2025
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اسٹاک ایکسچینج کی ترقی ملکی معیشت پر سرمایہ کاروں کے اعتماد کا مظہر قرار دیتے ہوئے کہا کہ معیشت کی سمت درست لیکن سفر طویل ہے اور پائیدار ترقی کیلئے اداروں میں اصلاحات ناگزیر ہیں۔

ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی) کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی تقریب سے خطاب میں سینیٹر محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ملک کو پائیدار نمو کی طرف لے جانے میں اسٹاک مارکیٹ کا کردار کلیدی اہمیت کاحامل ہے، پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں نمایاں تیزی سے ملکی معیشت پر سرمایہ کاروں کے اعتمادکی عکاسی ہورہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے گزشتہ ایک سال میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، انڈیکس میں 65 ہزار پوائنٹس کا اضافہ ہوا ہے اور اس میں مزید بہتری آرہی ہے جبکہ لیسٹد کمپنیوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بجٹ بنانے کے لیے جنوری فروری میں ہی کاروباری برداری سے رابطے کریں گے، مئی جون کا انتظار کرکے ملک کو یرغمال نہیں رکھ سکتے۔

وزیر خزانہ نے باور کرایا کہ حکومتی خرچوں میں کمی کے لیے پنشن، سول بیوروکریسی سمیت مختلف اصلاحات لائے ہیں، وفاقی وزارتوں میں بتدریج کمی کررہے ہیں لیکن بگ بینگ اپروچ نہیں اپناسکتے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ ایس بی اے اور توسیعی فنڈ سہولت پروگرام کا بنیادی مقصد معیشت کے استحکام کو برقرار رکھنا اور اسے برآمدات پر مبنی پائیدار نمو کی طرف لے جانا تھا جس کے بہترین نتائج سامنے آرہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ڈھانچہ جاتی اصلاحات کے حوالہ سے پالیسی سازی اور ان پر عمل درآمد پر ہماری بھرپور توجہ ہے جب کہ ڈیجیٹلائزیشن کے حوالے سے بھی اقدامات ہورہے ہیں، اور کسٹم میں فیس لیس انٹرایکشن کا نظام وضع کیا جاچکا ہے۔

سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا کہ قرضوں کی ادائیگی میں بہتری آئی ہے، ہم وفاقی حکومت کے خرچوں اور حجم میں کمی لارہے ہیں، 42 وزارتوں اور 400 منسلک اداروں کا جائزہ لیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ عمل بتدریج آگے بڑھا رہے ہیں، اس حوالے سے فیصلہ سازی ہوتی ہے، وزیراعظم اور کابینہ منظوری دیتی ہے اور اس پرعمل درآمد شروع ہوتا ہے۔

قبل ازیں، پاکستان سٹاک ایکسچینج کے چیف ایگزیکٹو آفیسر فرخ سبزواری نے کہا کہ معیشت کے استحکام اور پالیسی ریٹ میں کمی سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں نمایاں تیزی آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپنے چینی شراکت داروں کے بھی مشکور ہیں، چینی اسٹاک ایکس چینجز کے ساتھ ہماری بہترین شراکت داری ہے، ہم نے چین کے 3 سٹاک ایکس چینجز سے ایم او یوز پر دستخط کئے ہیں اور ہمارے درمیان تکنیکی معاونت کاسلسلہ جاری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسٹاک مارکیٹ نے ایک سال میں 80 فیصد کا ریٹرن دیا ہے جو مارکیٹ کی بہترین کارگردگی کی عکاسی کررہا ہے، مشکلات کے باوجود ہم نے بہترین کارگردگی دکھائی ہے، مارکیٹ میں بہت گنجائش موجودہے۔

فرخ سبزواری نے کہا کہ مارکیٹ میں 525 کمپنیاں رجسٹرڈ ہیں، 70 فیصد ٹریڈنگ والیوم شریعہ کمپلائنٹ ہے جب کہ اس وقت مارکیٹ کیپٹلائزیشن کا حجم 52.5 ارب ڈالر سے زیادہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ مارکیٹ کیپٹلائزیشن کو 100 ارب ڈالرتک پہنچایا جائے، اس وقت جی ڈی پی کے تناسب سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کاحصہ 14 فیصد ہے جس میں اضافہ کیا جائے گا۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف تقریب کے مہمان خصوصی تھے، اس موقع پر ڈپٹی وزیراعظم اسحٰق ڈار، وفاقی وزیراطلاعات ونشریات عطا اللہ تارڑ، وفاقی وزرا، گورنر سندھ کامران ٹیسوری، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، کراچی کی بزنس کمیونٹی کے نمائندے اوراعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔

کارٹون

کارٹون : 9 جنوری 2025
کارٹون : 8 جنوری 2025