ایشیا کے 10 بہترین قرض دہندگان میں 4 پاکستانی بینک بھی شامل، یو بی ایل کا خطے میں دوسرا نمبر
ایس اینڈ پی گلوبل انٹیلی جنس کی رپورٹ کے مطابق 2024 میں ایشیا کے 10 سرفہرست قرض دہندگان کی فہرست میں پاکستان کے 4 بینک بھی شامل ہیں۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایس اینڈ پی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2024 میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے اسٹاک کے ساتھ ایشیا کے قرض دہندگان کی درجہ بندی میں پاکستانی بینکوں کا غلبہ رہا، کیونکہ خطے کی ترقی پذیر معیشتوں میں واقع متعدد بینکوں نے روایتی پاور ہاؤس ممالک کے مقابلے میں مجموعی منافع کے اعتبار سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
ایس اینڈ پی گلوبل مارکیٹ انٹیلی جنس کے اعداد و شمار کے مطابق یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ (یو بی ایل) پاکستان میں قرض دینے میں سر فہرست رہا، یو بی ایل (جس کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن ایک ارب 68 کروڑ ڈالر ہے) نے خطے کے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے بینک اسٹاک کی درجہ بندی میں 159.7 فیصد کا مجموعی اسٹاک ریٹرن ریکارڈ کیا اور ایشیا بھر میں دوسرے نمبر پر رہا۔
اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ یو بی ایل، انڈونیشیا کے پی ٹی بینک ارتھا گرہا بین الاقوامی ٹی بی کے سے ایک درجہ نیچے ہے، جس کا مارکیٹ کیپ 2 کروڑ 70 لاکھ ڈالر ہے اور اس نے سال بھر میں 193.2 فیصد کا مجموعی منافع کمایا۔
سرفہرست 10 پاکستانی بینکوں میں نیشنل بینک آف پاکستان (این بی پی) 108.4 فیصد، بینک الفلاح لمیٹڈ (بی اے ایف ایل) 107.1 فیصد اور بینک آف پنجاب (بی او پی) نے 98.4 فیصد منافع پیش کیا۔
الائیڈ بینک لمیٹڈ (اے بی ایل) اور حبیب میٹروپولیٹن بینک لمیٹڈ کو بالترتیب 94.5 فیصد اور 93.2 فیصد منافع کے ساتھ ٹاپ 15 بینکوں کی فہرست میں 14ویں اور 15ویں نمبر پر رکھا گیا ہے۔
جاپان واحد ملک ہے جس کے متعدد قرض دہندگان بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے 10 بہترین بینکوں میں شامل ہیں، جب کہ باقی پوزیشنز انڈونیشیا، ویتنام، بنگلہ دیش اور فلپائن کے ایک ایک بینک نے حاصل کی ہیں۔
اس درجہ بندی میں ایشیا کے قرض دہندگان کا جائزہ لیا گیا ہے جن کا مارکیٹ کیپٹل 31 دسمبر تک 10 کروڑ ڈالر سے زیادہ تھا، اعداد و شمار کے مطابق اسمال کیپ بینک اس فہرست میں سرفہرست ہیں، اور بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے 15 قرض دہندگان میں سے صرف 6 نے ایک ارب ڈالر کی مارکیٹ کیپ کو عبور کیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی کمزور معیشت اور بڑھتی ہوئی افراط زر کے درمیان بہت سے بینکوں نے حصص کی قیمتوں میں کمی سے بحالی کی جانب پیشرفت کی ہے، آئی ایم ایف کی جانب سے فنڈنگ پروگرام کی بدولت 2024 کی دوسری ششماہی میں پاکستان کی معیشت میں بہتری آئی۔
اکتوبر تا دسمبر 2024 (سہ ماہی) میں پی ایس ایکس نے ہر روز نئے ریکارڈ قائم کیے۔
مارکیٹ انٹیلی جنس کے اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ جاپان کا ایس بی آئی سومیشین نیٹ بینک لمیٹڈ خطے کے بینکوں میں سب سے زیادہ مجموعی منافع کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا، جب کہ راکوتن بینک لمیٹڈ ساتویں نمبر پر رہا۔
7 بھارتی بینک بدترین کارکردگی والے اداروں میں شامل
چین اور بھارت (ایشیا کے بڑے ترقی پذیر ممالک) میں نسبتاً سست اقتصادی ترقی نے بینکوں کے حصص کی قیمتوں پر اثر ڈالا، چین یا بھارت میں کسی بھی قرض دہندہ نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ٹاپ 15 کی فہرست میں جگہ نہیں بنائی۔
بدترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے 15 بینکوں کی فہرست میں 7 بھارتی قرض دہندگان کو شامل کیا گیا، اعداد و شمار کے مطابق بھارت کے آر بی ایل بینک لمیٹڈ، انڈس انڈ بینک لمیٹڈ، اجیون اسمال فنانس بینک لمیٹڈ، ایکیٹاس اسمال فنانس بینک لمیٹڈ اور ای ایس اے ایف اسمال فنانس بینک 10 سب سے زیادہ نقصان اٹھانے والوں میں شامل ہیں۔
توقع کی جارہی ہے کہ بھارتی بینکوں کو کم کریڈٹ گروتھ اور ملک کی اقتصادی سست روی جیسی مشکلات کے درمیان آمدنی کے مسلسل دباؤ کا سامنا کرنا پڑے گا۔
رپورٹ کے مطابق ریزرو بینک آف انڈیا نے 25-2024 کے لیے جی ڈی پی کی شرح نمو 6.6 فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا ہے، جو اس سے پچھلے سال 8.2 فیصد تھی۔