فیکٹ چیک: فائر فائٹنگ طیارہ حادثے کی ویڈیو کا لاس اینجلس کی آگ سے تعلق نہیں
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر 11 جنوری 2025 سے ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ امریکا کی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لاس اینجلس میں لگنے والی آگ پر قابو پانے کی کوشش کے دوران فائر فائٹنگ طیارہ اڑان بھرنے کے فورا بعد گر کر تباہ ہوگیا، دراصل یہ ویڈیو پرانی ہے اور اس کا لاس اینجلس سے کوئی تعلق نہیں۔
دعویٰ
لاس اینجلس میں لگنے والی آگ پر قابو پانے کے لیے اڑان بھرنے کے فورا بعد فائر فائٹنگ طیارے کے گرکر تباہ ہونے ویڈیو
آئی ویریفائی پاکستان ٹیم نے سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو سے متعلق تحقیقات کیں جس کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ وائرل ویڈیو سے متعلق کیا جانے والا دعویٰ گمراہ کن ہے۔
تحقیقات کے دوران آئی ویریفائی پاکستان نے ویڈیو کے حقیقت جاننے کے لیے ریورس امیج اور مطلوبہ الفاظ تلاش کیے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر 11 جنوری 2025 سے ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا کہ لاس اینجلس میں لگنے والی آگ پر قابو پانے کی کوشش کے دوران فائر فائٹنگ طیارہ اڑان بھرنے کے فورا بعد گر کر تباہ ہوا، دراصل یہ جنوبی امریکا کے ملک چلی کی ایک پرانی ویڈیو ہے اور اس کا موجودہ حالات سے کوئی تعلق نہیں۔
امریکا کی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لاس اینجلس میں 7 جنوری سے لگنے والی آگے مسلسل تباہی پھیلا رہی ہے اور اس کے نتیجے میں اب تک 24 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ ایک اندازے کے مطابق کم از کم 16 افراد لاپتا ہیں۔
امریکی حکام کے مطابق آتشزدگی کے نتیجے میں 12 ہزار عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے یا تباہ ہو گیا ہے جس کے نتیجے میں شہر کھنڈرات کا منظر پیش کررہا ہے۔
وائرل ویڈیو کی شروعات
11 جنوری کو جمعیت علمائے اسلام (ف) کے ایک حامی نے ایک ویڈیو شیئر کی جس میں ایک طیارہ ٹیک آف کے فورا بعد کنٹرول کھو بیٹھا اور زمین پر گر کر تباہ ہو گیا۔
اس پوسٹ کے کیپشن میں لکھا گیا ’امریکا میں فائر فائٹنگ طیارہ اڑان بھرنے کے فورا بعد گر کر تباہ ہو گیا۔‘
اس پوسٹ کو 96 ہزار مرتبہ دیکھا گیا، تاہم ویڈیو کی کوئی تاریخ، مقام یا دیگر تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔
’امریکا میں جہاز اڑان بھرتے ہی گرکرتباہ‘ اس کیپشن کے ساتھ ویڈیو کو فاطمہ پی ٹی آئی نامی اکاؤنٹ سے بھی شیئر کیا گیا جسے تقریباً 38 ہزار وویوز ملے۔
جانچ کا طریقہ کار
ان ویڈیو میں کیے جانے والے دعوؤں کی تصدیق کے لیے ویڈیو کی حقیقت معلوم کرنے کی کوشش کی گئی کیوں کہ لاس اینجلس میں جاری آگ سے متعلق پوسٹ کی وجہ سے یہ بہت وائرل ہو رہی تھی اور عوامی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی تھی۔
ریورس امیج سرچ کے ذریعے ایکس پر ایک پوسٹ ملی جس میں 16 جنوری 2024 کی ویڈیو موجود تھی۔
اس پوسٹ کے کیپشن میں لکھا تھا کہ ’چلی کے ایک علاقے میں لگی آگ بھجانے کے دوران ایک چھوٹا طیارہ گر کر تباہ ہو گیا، جس کے نتیجے میں پائلٹ ہلاک ہو گیا۔‘
’چلی طیارہ حادثے کی ویڈیو‘ کے نام سے سرچ کرنے کے بعد اسی تاریخ کو بہت سے نامور میڈیا اداروں پر اس حوالے سے خبریں پائی گئیں۔
16 جنوری، 2024 کو ’دی ٹیلی گراف‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق ’فائر فائٹنگ طیارہ چلی میں اوور ہیڈ کیبلز سے ٹکرانے کے بعد تباہ ہوا‘، یہ حادثہ چلی کے علاقے مولے میں ٹالکا کے مقام پر ایک سڑک پر پیش آیا جس میں پائلٹ ہلاک ہوگیا تھا اور 4 افراد زخمی ہوئے تھے۔
مقامی میڈیا نے بتایا کہ حادثے سے قبل طیارہ نیشنل فارسٹری کارپوریشن کے لیے آپریشن کر رہا تھا تاہم روٹ 5 ساؤتھ پر آگ بجھانے سے پہلے ہی یہ زمین پر گر کر تباہ ہو گیا۔
حقائق کی جانچ پڑتال کا نتیجہ: گمراہ کن
یہ دعویٰ گمراہ کن ہے کہ ایک وائرل ویڈیو میں لاس اینجلس کی آگ پر قابو پانے کے لیے ٹیک آف کے فورا بعد فائر فائٹنگ طیارہ گر کر تباہ ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔
یہ ویڈیو جنوری 2024 میں چلی میں پیش آنے والے ایک حادثے کی ہے جہاں طیارہ آگ بجھانے کی کوششوں کے دوران گر کر تباہ ہو گیا تھا۔